پٹرولیم مصنوعات

عوام پر آئندہ مالی سال میں 194ارب کی اضافی پیٹرولیم لیوی کا بوجھ ڈالنے کی تیاری

لاہور (رپورٹنگ آن لائن ) آئندہ مالی سال 26-2025 کے آغاز پر عوام یکم جولائی سے پیٹرولیم لیوی کی مد میں ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ بوجھ برداشت کریں گے.

عالمی مالیاتی فنڈ کی رپورٹ کے مطابق نئے مالی سال کے لیے پیٹرولیم لیوی کی وصولی کا تخمینہ ایک ہزار 311ارب روپے لگایا گیا ہے جو 30جون کوختم ہونے والے رواں مالی سال کے مقابلے میں 194ارب روپے زیادہ ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق اس وقت بھی عوام پیٹرولیم لیوی کے مسلسل بڑھتے بوجھ کی زد میں ہیں اور ایسے میں آئندہ مالی سال میں شہریوں پر ملکی کا تاریخ کا سب سے زیادہ بوجھ برداشت کرنے پر مجبور ہوسکتے ہیں۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال 25-2024کے مقابلے میں آئندہ مالی سال 26-2025کے لیے پیٹرولیم لیوی کی وصولی میں 194ارب روپے اضافے کا امکان ہے۔رواں مالی سال پیٹرولیم لیوی کی وصولی کاتخمینہ ایک ہزار 117ارب روپے ہے اور آئندہ مالی سال کے لیے پیٹرولیم لیوی کی وصولی کا تخمینہ ایک ہزار 311ارب روپے لگایا گیا ہے۔رواں مالی سال کے پہلے 9ماہ جولائی 2024ء تا مارچ 2025ء کے دوران پیٹرولیم لیوی کی وصولی 833ارب 84کروڑ 70لاکھ روپے رہی۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال 24-2023میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں وصولی ایک ہزار 19ارب روپے اور مالی سال 23-2022میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں وصولی 580ارب روپے تھی۔واضح رہے کہ اس وقت پیٹرول پر 78روپے 2پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 77روپے ایک پیسے فی لیٹرکے حساب سے لیوی وصول کی جارہی ہے۔