کراچی(رپورٹنگ آن لائن)پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے اسلام آباد میں جاری کشمور کے شہریوں کے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ بالخصوص ضلع کشمور کندھکوٹ میں امن و امان کی صورتحال مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، عوام ڈاکوں اور جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمور کے شہری ڈاکو راج اور بدامنی کے خلاف اسلام آباد میں سراپا احتجاج ہیں اور پی ٹی آئی سندھ ان مظلوم شہریوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ “ہماری جماعت ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے، عوام کے حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔پی ٹی آئی سندھ کے صدر نے بتایا کہ اس وقت کچے کے علاقے میں 25 سے 30 افراد ڈاکوں کے چنگل میں ہیں جن میں 8 شیر خوار بچے بھی شامل ہیں جن کی عمریں محض ایک سے دو ماہ ہیں۔ گزشتہ ڈیڑھ سال میں اغوا برائے تاوان اور قبائلی جھگڑوں میں 170 افراد قتل ہو چکے ہیں، جب کہ 40 معصوم بچے اغوا کیے گئے۔
تین سال کے دوران 2500 سے زائد شہریوں کو اغوا کیا گیا۔حلیم عادل شیخ نے انکشاف کیا کہ کشمور جیسے دس لاکھ آبادی والے شہر میں چار لاکھ افراد کو بھتے کی پرچیاں دی گئیں، حتی کہ ریڑھی والوں سے بھی بھتہ لیا جا رہا ہے۔ “اگر کوئی بھتہ نہ دے تو اغوا کر لیا جاتا ہے یا جان سے مار دیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تنگوانی، کندھکوٹ، کشمور اور کچے کے دیگر علاقوں میں ڈاکو کھلے عام گھوم رہے ہیں، سرعام سڑکوں پر کروڑوں روپے کی ڈکیتیاں کی جا رہی ہیں اور دن دہاڑے گاڑیاں لوٹی جا رہی ہیں۔ “اب اغوا برائے تاوان کی بجائے براہ راست بھتہ وصول کیا جا رہا ہے، اور جو انکار کرے وہ اغوا یا قتل کر دیا جاتا ہے۔اقلیتی برادری کے کاروباری افراد سے بھی بھتہ وصول کیا جا رہا ہے.
جس کے باعث کئی خاندان سندھ سے نقل مکانی کر بھارت اور دیگر شہروں میں جاچکے ہیں۔حلیم عادل شیخ نے سندھ پولیس پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس مکمل طور پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے بلکہ جرائم پیشہ افراد کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ جب متاثرہ عوام احتجاج کرتی ہے تو انہیں دھمکیاں دی جاتی ہیں، حتی کہ اسلام آباد میں جاری پرامن احتجاج پر بھی مکینوں کو دھمکایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ ان مظلوم شہریوں کی آواز بنے گی، ان کے ساتھ ہر قدم پر کھڑی ہے، اور حکومتی بے حسی کو ہر فورم پر بے نقاب کرے گی۔