لاہور (رپورٹنگ آن لائن) صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ پنجاب میں تعلیم کے ترقیاتی بجٹ میں 400فیصد ریکارڈ اضافہ کرتے ہوئے 32ارب سے بڑھا کر 110ارب کر دیا ہے، دوسری جانب ہائیر ایجوکیشن کے بجٹ میں بھی 500فیصد تک اضافہ کر رہے ہیں،وزیر اعلی مریم نواز سمجھتی ہیں کہ تعلیم میں کوئی بانڈری نہیں ہونی چاہیے لیکن پختونخواہ کی حکومت وہاں کے طلبا سے تعلیم دشمنی کرتے ہوئے ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پختونخواہ کو طلبا کے ساتھ تعاون سے منع کر رہی ہے،پختونخواہ حکومت اگر اپنے طلبا کو خود لیپ ٹاپ اور سکالرشپ نہیں دے سکتی تو کم از کم انہیں دوسرے صوبوں سے لینے کا حق تو دے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت وزیر اعلی مریم نواز کی خصوصی ہدایت پر دیگر صوبوں کے 5000طلبا کو سکالرشپ دینے جا رہی ہے۔ وزیر تعلیم نے مسلم لیگ ن کی حکومت کا تحریک انصاف کے دور کی کارکردگی سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت کے 1004ترقیاتی سکیموں کے مقابلے میں محکمہ تعلیم میں خصوصی ریفارمز کرتے ہوئے 5006سکیمیں لے کر آئے ہیں۔گلوبل سٹینڈرڈ کے مطابق تعلیم کی ترقی کیلئے کرپشن اور سفارش کے دروازے بند کرتے ہوئے ای ٹرانسفر پالیسی لائے، وی سیز، ایجوکیشن افسران، پرنسپلز اور سکولز ہیڈز کی مستقل تعیناتیاں کیں، 11 لاکھ فیک انرولمنٹ کا خاتمہ کیا، 26لاکھ نادرا ویریفائیڈ انرولمنٹ کی، ٹیچر شارٹیج 56ہزار سے کم کر کے 26ہزار پر لائے، ارلی چائلڈ ہوڈ ایجوکیشن کے حوالے سے نہ صرف کمیشن بنایا بلکہ 12ہزار ارلی چائلڈ ایجوکیشن کلاس رومز بنائے جہاں 4.5لاکھ بچے داخلہ لے چکے ہیں۔
رانا سکندر حیات نے مزید کہا کہ سکول میل پروگرام کے اجرا کے بعد انرولمنٹ اور بچوں کی صحت کی شرح میں بہتری آئی۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ ٹیکس کا پیسہ بچاتے ہوئے کو کمرہ پہلے 50لاکھ کا تعمیر ہوتا تھا ہم نے 12.5لاکھ میں 400کمرے تعمیر کیے۔ انہوں نے کہا کہ سکالرشپ اور لیپ ٹاپ سکیم ہزاروں نوجوانوں کی زندگیاں بدلنے میں معاون ثابت ہوئی ہیں۔ دوسری جانب بوٹی مافیا کے خلاف تاریخی کریک ڈان تاریخ میں رقم ہو چکا ہے۔ آئندہ سال اسی طرح پریکٹیکل مافیا کا بھی خاتمہ کریں گے۔ پریس کانفرنس میں رانا سکندر حیات نے اربن ایریاز کے گرلز کالجز کیلئے 26کوسٹرز کی فراہمی کی بھی خوشخبری سنائی۔