کورونا

پاکستان میں کورونا ایک بار پھر سر اٹھانے لگا ، 60فیصد نئے کیسز کراچی میں سامنے آگئے

کراچی(ر پورٹنگ آن لائن)پاکستان میں کورونا ایک بار پھر سر اٹھانے لگا ہے اور 60 فیصد نئے کیسز کراچی میں سامنے آئے ہیں جس پر شہر بھر کے درجنوں ریسٹورنٹس اور دکانوں کو سیل کردیا گیاہے جبکہ ضلع غربی کے گڈاپ ٹائون منگھوپیر یوسی 8میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاون نافذ کردیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کورونا کیسز میں اضافے کو دیکھتے ہوئے کمشنر کراچی کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنرز و اسسٹنٹ کمشنرز نے ضلع جنوبی، وسطی اور ملیر میں پولیس کی مدد سے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ایک درجن سے زائد ریسٹورنٹس اور دکانوں کو سیل کر دیاہے۔

چھاپہ مار کارروائی کے دوران ریسٹورنٹس اور دکانوں میں نہ تو ماسک کی پابندی پر عمل کیا جا رہا تھا اور نہ ہی سماجی فاصلے کا خیال رکھا گیا تھا جس پر متعلقہ ڈپٹی کمشنرز نے ریسٹورنٹس کو تین ماہ کے لیے سیل کردیا۔کراچی کے علاقوں بوٹ بیسن، دعا چورنگی، صدر،آرام باغ اور ملیرمیں ایک درجن سے زائد ریسٹورنٹس اور دکانوں کوسیل کردیاگیاہے۔ڈپٹی کمشنر جنوبی کے مطابق ان ریسٹورنٹس میں موجود کسی شہری نے ماسک نہیں پہنا تھا اور سماجی فاصلہ بھی نہیں رکھا گیا تھا۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق 3ریسٹورنٹس دعا چورنگی پر،4بوٹ بیسن پر،3 ریسٹورنٹس آرام باغ جبکہ ایک ریسٹورنٹ صدر میں سیل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب 12 بجتے ہی کراچی کے علاقے منگھو پیر کی یو سی 8 میں 15 دن کے لیے مائیکرو اسمارٹ لاک ڈائون لگا دیا گیا۔ مائیکرو اسمارٹ لاک ڈائون 15 اکتوبر شام 7 بجے تک نافذ رہے گا۔نوٹیفکیشن کے مطابق اس علاقے میں واقع دو بلڈنگز میں کورونا کے کیسز سامنے آئے تھے، علاقے میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے، تاحکمِ ثانی علاقے میں تمام کاروباری سرگرمیاں معطل ہوں گی۔مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاون کے دوران علاقے میں صرف راشن کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز کھولنے کی اجازت ہوگی۔

علاوہ ازیں علاقے میں داخل ہوتے اور باہر جاتے ہوئے فیس ماسک پہننا لازمی ہوگا، علاقے میں تمام ٹرانسپورٹ، ڈبل سواری پر اور کسی بھی قسم کے عوامی اجتماع پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، صرف راشن کی دوکان اور میڈیکل اسٹور کھولنے کی اجازت ہوگی۔ علاقے میں تمام کاروباری سرگرمیاں معطل ہوں گی اور تمام ہوم ڈلیوریز پر بھی پابندی ہوگی اور گھر سے صرف ایک شخص کو ضروری اشیا خریدنے کے لیے باہر آنے جانے کی اجازت ہوگی۔