روئی

ملک میں روئی کی قیمتوں میں غیر معمولی تیزی کا رجحان

کراچی (رپورٹنگ آن لائن)روئی کی قیمتوں میں غیر معمولی تیزی کا رجحان۔پاکستان میں روئی کی قیمتیں200روپے فی من مزید اضافے کے ساتھ پچھلے دس سال کی بلند ترین سطح 9 ہزار700 فی من تک پہنچ گئیں،آئندہ چند روز کے دوران روئی کی قیمتوں میں مزید تیزی کا امکان۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ رواں سال پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کے پاس بڑے برآمدی آرڈرز ہونے لیکن پاکستان میں کپاس کی فصل کو بارشوں،سفید مکھی اور گلابی سنڈی کے باعث بڑا نقصان پہنچنے کے باعث معیاری روئی کی محدود دستیابی کے باعث اسکی قیمتوں میں ریکارڈ تیزی کا رجحان سامنے آیا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ ٹیکسٹائل ملز نے اپنی ضروریات پورا کرنے کے لئے بیرون ملک سے بڑے پیمانے پر روئی کے درآمدی معاہدے کرنا شروع کر دیئے ہیں اور اطلاعات کے مطابق اب تک روئی کی تقریبا پندرہ لاکھ بیلز کے درآمدی معاہدے کئے جا چکے ہیں جو زیادہ تر امریکہ،برازیل،تنزانیہ و دیگر افریقی ممالک سے کئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ رواں سال پہلے سندھ کے بڑے کاٹن زونز میںہونے والی شدید بارشوں اور پھر پنجاب کے کاٹن زونز میں کپاس کی فصل پر سفید مکھی اور گلابی سنڈی کے شدید حملے کے باعث کپاس کی فصل کع شدید نقصان پہنچا ہے .

جس سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستان میں کپاس کی فصل کا مجموعی ملکی پیداوای ہدف بھی حاصل نہیں کیا جا سکے گا۔انہوں نے بتایا کہ2010-11میں چین کی جانب سے روئی کے سٹریٹیجک ریزروز کے لئے دنیا بھر سے ریکارڈ روئی کی خریداری کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر میںروئی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے باعث روئی کی قیمتیں14ہزار روپے فی من تک پہنچ گئی تھیں۔