کویت سٹی (رپورٹنگ آن لائن) رواں سال 2020 کے اختتام تک امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ 15 لاکھ کے قریب تارکین وطن کویت چھوڑ دیں گے۔ کویتی میڈیا کیمطابق کویت میں موجود کمپنیوں پر کوونا وائرس کی وبا کے منفی اثرات سے ان کمپنیوں کے معاشی حالات ٹھیک نہیں، اخراجات کم کرنے کی غرض سے یہ کمپنیاں غیر ملکی کارکنان کو واپس بھیجنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ابتدائی ایام 16 مارچ 2020 سے 10 جولائی 2020 تک ایک لاکھ 58 ہزار سے زائد تارکین وطن کویت چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ جن غیر ملکیوں نے کورونا وبا کے سبب کویت چھوڑا، ان میں مصری اور انڈین شہریوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق مختلف کمپنیوں نے اپنی افرادی قوت کم کرنے کی حکمت عملی اپنالی ہے جبکہ کویتی حکومت نے نئے رہائشی قوانین لاگو کر دیے ہیں جس کی وجہ سے بھی تارکین وطن کویت کو خیرباد کہہ کر اپنے ممالک جانے لگے ہیں۔
کویتی حکومت نے رہائشی قوانین کے ساتھ ساتھ ایک اور پالیسی بھی اپنا لی ہے جس کے تحت ملازمتوں میں کویتائزیشن کو ترجیح دی جا رہی ہے، یعنی مقامی افراد کو ملازمتوں پر رکھا جا رہا ہے۔
وزیر داخلہ کویت انس الصالح نے نئے رہائشی قانون کے مسودے کے حوالے سے کہا تھا کہ اب ہر سال کمپنیوں سے غیر ملکیوں کی تعداد کو کم کر کے محدود کیا جائے گا، اس سلسلے میں غیر ملکی کارکنوں کی پرکھ ان کی مہارت کی بنیاد پر کی جائے گی۔