خواجہ آصف

یہ کون لوگ ہیں، ان کا دین سے کیا تعلق ہے؟ وزیر دفاع خواجہ آصف کی پشاور دھماکے کی مذمت

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وزیر دفاع خواجہ آصف نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کون لوگ ہیں، ان کا دین سے کیا تعلق ہے؟ دہشت گرد مسجد کی پہلی صف پر کھڑا تھا، افغانسان کی نئی حکومت کے بعد دہشت گرد حملوں میں اضافہ ہوا، اس حوالے سے حکومت اقدامات کررہی ہے،ہم چاہیں گے کہ افغانستان اور پاکستان مل کر پوری قوت کے ساتھ دہشت گرد ختم کریں، اس میں دونوں مملک کا فائدہ ہے ورنہ سب لوگ اٰگ کی لپیت میں آجائیںگے۔

ایک انٹرویومیں وزیر دفاع نے کہا کہ نماز کے وقت کسی کو روکا نہیں جاسکتا، ناحق خون بہایا جائے اور نمازیوں کا خون بہایا جائے تو ہمارے مذہب کا چہرہ مسک ہوتا ہے، دنیا کیا سوچے گی ہم اپنی آبادی میں دہشت گردی کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ دہشت گردی کا شکار مسلمان مملک ہوئے ہیں، اس قسم کے واقعات ہمارے دین، اسلامی دنیا کوبدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دھماکے میں پولیس کو نشانہ بنایا گیا، ساتھ میں شہریوں کو بھی نقصان ہوا، گزشتہ چند سالوں میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، صوبے میں امن کو بحال کیاجائے گا، خوش آئند بات ہے کہ سوات، باجوڑ میں اس کے خلاف باہر نکلے ہیں، ابھی تک میرے علم میں نہیں کہ کسی نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، ہم چاہتے ہیں افغانستان کی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہو تاہم طالبان ہیں ملک کا امن تباہ کرنے کے لیے بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم چاہیں گے کہ افغانستان اور پاکستان مل کر پوری قوت کے ساتھ دہشت گرد ختم کریں، اس میں دونوں مملک کا فائدہ ہے ورنہ سب لوگ اٰگ کی لپیت میں آجائیںگے۔