لاہور(کامرس رپورٹر ) چیئرمین ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن لاہورا عظم چوہدری نے گیس صارفین پر کورونا کی وباء میں اضافی104ارب کا بوجھ ڈالنے کی تیاریوں اور اوگرا میں گیس کمپنیوں کی 623روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک گیس مہنگی کرنے کی درخواستوں کی سماعت کی منظور ی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس کمپنیوں نے یکم جولائی سے گیس مہنگی کرنے کی درخواستیں جمع کروادی ہیں جبکہ اوگرا نے گیس مہنگی کرنے کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کرلیں ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے سینئر وائس چیئرمین وسیم چاولہ، وائس چیئرمین انجینئر خرم کے ساتھ ٹائون شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں333فیصد پہلے ہی اضافہ ہوچکا ہے ۔ اعظم چوہدری نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے عوام کے علاوہ صنعتی شعبہ پر زیادہ بوجھ پڑے گا پیداوار مہنگی اور اشیاء مہنگی ہونے سے اس کا اثر برآمدات کی کمی کی صورت میں نکلے گا اس لیے حکومت گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ کو مسترد کرے اور گیس مہنگی کرنے کی بجائے اس کی چوری روکے تاکہ گیس کمپنیوں کے خسارہ میں کمی آسکے انہوںنے کہا کہ گیس پاکستان کے قدرتی وسائل سے حاصل ہورہی ہے اس لیے اس کی قیمتوں میں اضافہ بلاجواز ہوگا۔
انہوںنے کہا کہ ملک میںمعاشی استحکام اور ہوشربا مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے صنعتوں کی پیداواری لاگت میں کمی لائی جائے ۔اور صنعتی شعبہ کیلئے بجلی ، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لائی جائے ۔ تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ ممکن ہوسکے ۔اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے ملک خوشحالی و ترقی کی راہوں پر گامزن ہوسکے۔