جاوید اقبال

نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے،جاوید اقبال

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)قومی احتساب بیورو(نیب)کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔ نیب نے 2000سے اب تک 466.469ارب روپے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں ۔

نیب افسران بدعنوانی کے خاتمے کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔ اپنے بیان میں چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کو 2019میں 2018کے مقابلہ میں دوگنی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ نیب کی سالانہ 2019کی رپورٹ کے مطابق نیب کو 2019میں مجموعی طور پر 53643شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 42760پراسس کی گئیں جبکہ 2018میں 48591شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 4141کو نمٹایا گیا۔ نیب نے 2019میں 1308شکایات کی جانچ پڑتال کی۔1686انکوائریاں اور 609انویسٹی گیشنز نمٹائی گئیں اور بدعنوان عناصر سے 141.542ارب روپے وصول کیے گئے جبکہ 2000سے اب تک 466.069ارب روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے گئے جو کہ نمایاں کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے سینئر افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے۔ یہ ٹیم ایک ڈائریکٹر، ایڈیشنل ڈائریکٹر، انویسٹی گیشن آفیسر اور لیگل کنسلٹنٹ پر مشتمل ہے۔ اس ے نیب کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔ نیب کی 2019میں 1983کیسز نمٹانے کے ساتھ سزا کی شرح 68.8فیصد ہے۔ نیب نے راولپنڈی میں اپنی فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے۔

2019میں اس لیبارٹری سے 5کیسز میں 300انگوٹھوں کے نشانات، 15747سوالیہ دستاویزات اور ڈیجیٹل فرانزک کیلئے 7ڈیوائسز( لیپ ٹاپ، موبائل ونز اور ہارڈڈسک وغیرہ کا فرانزک تجزیہ کیا گیا۔ نیب کی معزز احتساب عدالتوں میں 1219کرپشن ریفرنسز زیرسماعت ہیں جن کی مالیت 900ارب روپے ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ مفور اور اشتہاریوں کو گرفتار کیا جائے گا اور ان سے لوٹی ہوئی رقم کی وصولی کے لئے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی اور یہ رقم قومی خزانے میں جمع کروائی جائے گی۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے لئے نیب پوری طرح سے تیار ہے۔

انہوں نے نیب کے تمام ریجنل بیوروز کو ہدایت کی کہ وہ زیرسماعت کرپشن ریفرنسز کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے قابل احترام احتساب عدالتوں میں درخواستیں دائر کریں۔ انہوں نے تمام پراسییکیوٹرز کو ہدایت کی کہ وہ قانون کے مطابق مکمل تیاری کے ساتھ مقدمات کی ٹھوس شواہد کی بنیاد پر پیروی کریں تا کہ ان کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ نیب دنیا کا واحد ادارہ ہے جس نے وائٹ کالر کرائم کیس کو نمٹانے کے لئے 10ماہ کا وقت مقرر کیا ہے۔ واضح رہے کہ نیب نے اپنے عمل سے نہ صرف قانون کے مطابق غیرجانبداری اور انصاف کے الفاظ کو ثابت کیا ہے بلکہ بڑی مچھلیوں کے خلاف بلا امتیاز اقدامات شروع کیے ہیں۔ معروف قومی اور بین الاقوامی ادارہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی دانشمندانہ قیادت میں نیب کی بدعنوانی کے خاتمہ کے لئے میرٹ اور بلاامتیاز کاوشوں کی تعریف کر رہے ہیں۔

جس سے نیب کی عزت و احترام میں اضافہ ہوا ہے۔ چیئرمین نیب نہ صرف معمول کی بنیاد پر نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں بلکہ ہر ماہ کے آخری جمعرات کو چیئرمین نیب اور متعلقہ علاقائی بیوروز کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کی طرف سے بدعنوانی سے متعلق سنی گئی عوامی شکایات پر بھی پیشرفت جائزہ لیتے ہیں۔ گیلپ اینڈ گیلانی کے حالیہ سروے میں 59فیصد لوگوں نے نیب کی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

نیب نے پاکستان میں جاری سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخ کیے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق نیب نے نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے ہائرایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ ملک بھر کے سکولوں اور کالجوں میں نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کے ئے 50ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنیں قائم کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب میں سنٹرل لائبریری قائم کی گئی ہے ج سمیں نیب افسران کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے 1038کتابیں اور رسالے موجود ہیں۔ نیب افسران کیلئے ای لائبریری کی سہولت بھی موجود ہے جس میں 30ہزار الیکٹرانک بکس دستیاب ہیں۔ چیئرمین نیب نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز کو ٹھوس شواہد پر قانون کے مطابق نٹمائیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام متعلقہ فریقوں کی کوششوں سے ملک کو کرپش سے پاک کیا جا سکتا ہے۔

یہ نیب کا ایمان ہے اور اس مقصد کے لئے نیب افسران چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں محنت، عزم اور پروفشنلزم کے ساتھ قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔