وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

بھارت کی ہندوتوا سوچ اور جارحانہ پالیسیوں کے باعث پورے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں ،وزیر خارجہ

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ بھارت، کی ہندتوا سوچ اور جارحانہ پالیسیوں کے باعث پورے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں ،چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ میں حزیمت اٹھانے کے بعد بھی بھارت اپنی ہٹ دھرمی کی روش پر کاربند ہے،پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کشی اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کو اقوام متحدہ سمیت ہر عالمی و علاقائی فورم پر اٹھا رہا ہے۔

جمعہ کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت وزارت خارجہ میں علاقائی سلامتی کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، اعلی عسکری حکام اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران شریک ہوئے ،اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت اور خطے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارت، کی ہندتوا سوچ اور جارحانہ پالیسیوں کے باعث پورے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں ،بھارت، افغانستان میں قیام امن کی کاوشوں کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت، مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور اپنی داخلی کمزوریوں پر پردہ ڈالنے کیلئے لاین آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کے ذریعے عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ میں حزیمت اٹھانے کے بعد بھی بھارت اپنی ہٹ دھرمی کی روش پر کاربند ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کشی اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کو اقوام متحدہ سمیت ہر عالمی و علاقائی فورم پر اٹھا رہا ہے ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ عالمی برادری کو بھارت کے اس جارحانہ رویے کا فوری نوٹس لینا چاہیے ۔اجلاس میں افغان امن عمل سمیت علاقائی سلامتی کے متعدد امور پر مشاورت کی گئی۔