اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) وزیراعظم کے معاون خصوصی اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے کہا ہے کہ اس وقت سیاحت کو کھولنے کا رسک نہیں لے سکتے، 15 جولائی کی صورتحال کے مطابق فیصلہ کریں گے،
روز ویلٹ ہوٹل سمیت کسی سرکاری اثاثے کو خریدنے میں کوئی دلچسپی نہیں، میڈیاہر بات کو جان بوجھ کر مجھ سے جوڑ دیتا ہے، فواد چوہدری کو متنازع بیان دینے میں مزہ آتا ہے ان کی رائے سے اتفاق نہیں کرتا، وفاقی کابینہ میں کوئی اتنا احمق نہیں کہ عمران خان کی جگہ وزیراعظم بننے کی خواہش رکھے،
اتوار کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بیرون ملک پاکستانیز سید ذوالفقار بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی ڈی سی ملازمین کو کورونا کی وجہ سے نہیں نکالا جا رہا ہے یہ فیصلہ 2019 میں وفاقی کابینہ نے کیا تھا ہمارے پاس ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کے لئے فنڈز نہین ہیں ملازمین کے لئے 90 تنخواہوں کے برابر گولڈن ہینڈ شیک کی پیشکش اب بھی موجود ہے پی ٹیڈی سی ہوٹلز نجی شعبے کے ذریعے جب دوبارہ کھلیں گے تو سابقہ تجربہ کی بنیاد پر ان لوگوں کو دوبارہ نوکریاں مل جائیں گے
انہوں نے کہا کہ اس وقت سیاحت کو بحال کرنے کا خطرہ مول نہیں لے سکتے، سیاحت کے حوالے سے ایس او پیز تیار ہیں لیکن خدشہ ہے کہ کورونا وبا کا پھیلاؤ بڑھ جائے گا جون کے آخر تک سیاحت کو کھولنے کا ارادہ تھا جولائی کورونا کے پھیلاؤ کے حوالے سے بہت اہم ہے، زلفی بخاری نے کہا کہ پی آئی اے کے معاملے پر بڑے مقصد کو سامنے رکھنا چاہئے میں روز ویلٹ ہوٹل سمیت کسی سرکاری اثاثے کی خرید اری میں دلچسپی نہیں رکھتا ، میڈیا کے کچھ دوست جان بوجھ کر ہر چیز کو مجھ سے منسوب کر دیتے ہیں،
انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کے انٹر ویو سے اتفاق نہیں کرتا انہیں متنازع بیان دینے میں مزہ آتا ہے وفاقی کابینہ میں کوئی اتنا بیوقوف نہیں ہے کہ عمران خان کی جگہ وزیراعظم بننے کا خواہش مند ہو ، ایف بی آر کے نئے چیئر مین کی تعیناتی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اداروں میں لوگوں کی تبدیلی بڑی بات نہیں ہے میں سمجھتا ہوں کہ تبدیلی ہمیشہ مثبت ہوتی ہے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ایف بی آر میں صحیح شخص کو لے کر آئیں اگر کوئی صحیح پر فارم نہیں کرتا تو اسے تبدیل کر دیا جاتا ہے۔