لاہور ( رپورٹنگ آن لائن)اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے جعفرایکسپریس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے میں بیرونی شر پسند عناصر ملوث ہیں ،مسلح لوگوں کیساتھ طاقت سے ہی بات ہو سکتی ہے ،یہ چند مٹھی بھر لوگ ہیں جن کا خاتمہ کرنے کی صلاحیت ہماری سکیورٹی فورسز کے پاس موجود ہے۔
انہوں نے پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب جعفر ایکسپریس جیسے واقعات پیش آتے ہیں تو ہمارے جیسے ممالک کی آواز دب جاتی ہے ۔ متاثرہ فیملیوں کیساتھ اس مشکل وقت میں اظہار افسوس اور دلی ہمدردی کرتا ہوں ۔ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سکیورٹی فورسز ان معاملات کو اچھے طریقے سے ڈیل کر رہے ہیں، یہ چند مٹھی بھر لوگ ہیں جن کا خاتمہ کرنے کی صلاحیت ہماری سکیورٹی فورسز کے پاس موجود ہے۔
انہوںنے کہا کہ جب کوئی شخص مسلح ہو کر بات کرے تو اس سے سیاسی بات نہیں ہو سکتی ،مسلح لوگوں کیساتھ طاقت سے ہی بات ہو سکتی ہے ،جب تک آپ انتشار کو ختم نہ کر لیں ڈائیلاگ نہیں ہو سکتے۔ اسپیکر ملک احمد خان نے کہا ک سیاسی گرہوں میں بھی انتشار آ جاتا ہے ،جب سیاسی گرہوں میں انتشار آ جاتا ہے تو وہ سیاست سے بہت دور چلے جاتے ہیں،نو مئی کے واقعے میں بیرونی شر پسند عناصر ملوث تھے ۔
جعفر ایکسپریس کے واقعے میں بھی بیرونی شر پسند عناصر ملوث ہیں ،کون اپنی افواج پر ایسے حملے کرتا ہے،ایک منصوبہ بندی کے تحت کون اپنی افواج پر ایسے حملے کرتا ہے ،کیا ان کی 2018ء کی حکومت افواج پاکستان کی مرون منت نہیں تھی۔کندھوں پہ چڑھ کے آپ حکومت میں آئے تیس افراد کی پارٹی کو 130افراد کی پارٹی بنایا گیا ،صوبہ پنجاب محاذ بنایا گیا جنرل فیض نے اہم کردار ادا کیا جو ڈھکی چھپی بات نہیں ،آج یہ افواج پاکستان کو گالیاں دیتے ہیں ۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پانی کی تقسیم کا معاملہ حساس معاملہ ہے ، پارلیمانی حیثیت کے لوگ ایک دوسرے کے مدعے کو سمجھیں ،سندھ کے لوگ پنجاب کے ایشو کو سمجھیں اور پنجاب کے لوگ سندھ کے ایشو کو سمجھیں ، کسی کے حقوق بھی صلب نہیں ہونے چاہیے،قومی اسمبلی میں سب کی نمائندگی ہے وہاں بیٹھ کر مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔