نذیر چوہان

ایف آئی اے کی استدعامسترد،نذیر چوہان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا

لاہور(رپورٹنگ آن لائن)لاہور کی مقامی عدالت نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کے خلاف سوشل میڈیا پر مواد شیئر کرنے کے کیس میں حکومتی رکن اسمبلی نذیر چوہان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ۔ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ یوسف عبدالرحمن نے کیس کی سماعت کی۔ ایف آئی اے نے دو روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر نذیر چوہان کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کیا۔

دوران سماعت تفتیشی نے موقف اختیار کیا کہ ملزم تعاون نہیں کر رہا، ملزم سے واٹس اپ نمبر، ڈیوائس ریکور اور فیس بک سے ملنے والی ویڈیو کی وائس سیمپلنگ کرنی ہے لہٰذاعدالت مزید جسمانی ریمانڈ دے۔نذیر چوہان کے وکلا ء نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ مقدمہ سیاسی گرفتاری ہے، ملزم سے کوئی ریکوری درکار نہیں ،استدعا ہے عدالت جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرے۔

عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے سائبر کرائم کے مقدمے میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے نذیر چوہان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔