اورین مارمورسٹین

ہم معاہدے کا دوسرا مرحلہ دیکھنا چاہتے ہیں،اسرائیلی وزارت خارجہ

تل ابیب (نمائندہ خصوصی)اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان اورین مارمورسٹین نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے دوسرے مرحلے کی موجودگی کے حوالے سے 16 منٹ تک براہ راست اور صاف جواب دینے سے گریز کیا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی مہمان نے بار بار معاہدے کے دوسرے مرحلے اور دوبارہ جنگ کے امکان کا جواب دینے سے بچنے کی کوشش کی لیکن آخر کار انہوں نے کہ دیا کہ ہم معاہدے کا دوسرا مرحلہ دیکھنا چاہتے ہیں اور اپنے تمام یرغمالیوں کی رہائی کی ضمانت چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے دو اہداف ہیں۔ پہلا یہ یقینی بنانا ہے کہ حماس غزہ پر کنٹرول نہ کرے اور دوسرا اس بات کو یقینی بنانا کہ حماس غزہ سے اسرائیل کے لیے خطرہ نہ بنے۔مارمورسٹین نے اس بات کی تردید کی کہ اسرائیلی حکومت میں 602 فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کے حوالے سے کوئی بحران ہے۔

حماس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور قیدی شیری بیباس اور اس کے دو بچوں کی لاشوں کے بجائے دوسری لاشوں کو حوالے کیا گیا تھا۔ جنگ بندی کے معاہدے پر ثابت قدمی کے حوالے سے اسرائیلی مہمان نے تمام قیدیوں کی رہائی کی بات کرتے ہوئے حماس کی جانب سے معاہدے کی پاسداری نہ کرنے کا دعوی کیا۔

حسن نصراللہ کی نماز جنازہ کے دوران کم اونچائی پر اسرائیلی طیاروں کی پرواز پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کہا کہ یہ طیارے اسرائیل کی حفاظت کے لیے ہیں۔ انہوں نے حسن نصراللہ اور حزب اللہ کے تمام اہم رہنماں کے خاتمے پر زور دیا اور کہا کہ اسرائیل اپنی اور اپنے بچوں کی حفاظت جاری رکھے گا۔ انہوں نے شیری کے دو بچوں کے بارے میں بات کو دہرایا۔