کئیر ٹیکر وزیر اعلٰی پنجاب محسن نقوی اور ان کی کابینہ کے عہدے خطرے میں

شہبازاکمل جندران۔۔۔

کئیر ٹیکر وزیر اعلٰی پنجاب محسن نقوی اور پنجاب کابینہ، الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 230 کے سب سیکشن 3 کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں

الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق محسن نقوی اور پنجاب کابینہ کو تعیناتی کے 3 دن کے اندر اپنے اور اہل خانہ کے اثاثہ جات اور لائبلٹیز ظاہرکرنا تھیں جو انہوں نے تاحال نہیں کیں۔

محسن نقوی کی عبوری وزیر اعلٰی پنجاب کے طورپر تقرری 22 جنوری کو ہوئی تھی جس کے تحت انہوں نے 25جنوری تک اپنے اور اہل خانہ کے اثاثہ جات اور لائبلٹیز کی تفصیلات ظاہر کرنا تھیں جبکہ پنجاب کی عبوری کابینہ کی تقرری 26 جنوری کو ہوئی تھی جس کے تحت کابینہ کے تمام اراکین نے 29 جنوری تک اپنے اور اہل خانہ کے اثاثہ جات اور لائبلٹیز ظاہرکرنا تھیں۔

اور قانون کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن محسن نقوی اور کابینہ کو کسی بھی وقت طلب کرسکتا ہے۔

کیونکہ محسن نقوی اور کابینہ کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر الیکشن کمیشن خود سوالیہ نشان کی زد میں ہے

یہی نہیں بلکہ قانون کے مطابق الیکشن کمیشن کئیر ٹیکر سیٹ اپ کے اثاثہ جات پبلک کرنے کا پابند ہے۔

البتہ اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان عمر حمید خان کہتے ہیں کہ محسن نقوی اور پنجاب کابینہ کو اثاثوں کی تفصیلات جمع کروانے کے لئے لکھ دیا یے۔