اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) دماغی صلاحیتوں میں اضافہ کے لیے وٹامن اور معدنیات بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔ شعبہ طب کے ماہرین نے کہا ہے کہ دماغ تمام جسم کی سرگرمیوں کو کنٹرول کرتا ہے اور خود اپنی سرگرمیوں کو بہتر طور پر انجام دینے کے لیے اس کا صحت مند ہونا بھی انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ دماغی صلاحیتوں میں کمی ایک فطری عمل ہے لیکن مناسب مقدار میں حیاتین اور معدنیات فراہم کر کے دماغی صلاحیتوں کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے ماہرین نے کہا کہ فولک ایسڈ دماغی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے انتہائی اہم ہے۔ فولک ایسڈ یعنی وٹامن بی مختلف طرح کے مرکبات کی شکل میں پایا جاتا ہے جس کی کمی یادداشت پر بری طرح سے اثر انداز ہوتی ہے۔
یاداشت کو بہتر بنانے کے لیے فولک ایسڈ کی کمی کو مختلف غذاوں یا سپلیمنٹس کے ذریعے دور کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میگنیشیم اور وٹامن سی ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کو کم کرنے کے لئے ضروری ہیں۔
میگنیشیم وٹامن بی کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے جو ذہانت پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اس کی کمی نیرو سرجیکل مسائل کو جنم دیتی ہے۔ اسی طرح وٹامن سی کی کمی بھی ذہنی مسائل کا باعث بنتی ہے۔ ماہرین نے کہا کہ روز مرہ کی خوراک میں 90 ملی گرام وٹامن سی لینا ضروری ہے۔ دماغی صحت کو بہتر بنانے کے لیے زنک بھی ایک لازمی جزو کی حیثیت رکھتا ہے۔ زنک کی کمی نفسیاتی اور نیورولوجیکل بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔
پارکنسن اور الزائمر کی بیماریاں میں بھی زنک کی کمی کا سبب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیلشیم دماغ کی اولین ضروریات میں سے ایک ہے اور اعصابی خلیوں کی پیغام رسانی میں اسکا بنیادی کردار ہوتا ہے جو نیورو ٹرانسمیشن کو ریگولیٹ کرتا ہے۔ اس کی کمی دماغ کے ساتھ ساتھ ہڈیوں کو بھی متاثر کرتی ہے جس سے دیگر کئی مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔
ماہرین صحت نے کہا کہ دماغی امراض سے بچنے، یاداشت کو بہتر بنانے اور دماغی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے کے لیے ان تمام اجزاء کی کمی کا دور ہونا انتہائی ضروری ہے۔ ان کا مناسب مقدار میں استعمال ذہنی دباؤ اور ڈپریشن سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔