اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ اسرائیلی جنگی جرائم پر انصاف کے عالمی اداروں کو متحرک ہونا ہوگا، غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے، اسرائیلی فوج نہتے فلسطینی عوام پر مظالم ڈھا رہی ہے، ہسپتالوں پر حملے انسانی و جنگی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ہمارے پاس انٹیلیجنس معلومات ہیں کہ دہشتگرد پاکستان میں غیر قانونی مقیم افراد سے رابطے میں ہیں، ہم کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف ٹھوس کارروائی کے خواہاں ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں زمینوں پر قبضے میں مصروف ہے، بھارت نے پلوامہ میں انسانی حقوق کے محافظین کی زمین قبضے میں لیں، پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا، پاکستان نے یوکرائن یا روس کو ہتھیار فروخت نہیں کیے،
ہفتہ وار میڈیابریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا نے کہا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اسرائیلی جارحیت و بربریت کی شدید مذمت کی ہے اور فلسطین کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے،ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ میں بتایا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے او آئی سی عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس میں 11نومبر کو ریاض میں شرکت کی، نگران وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب میں غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی،
انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی اور عرب لیگ کے مشترکہ سمٹ کے اعلامیہ کا خیرمقدم کرتا ہے، پاکستان اسرائیل کی غزہ میں ہسپتالوں پر حملوں کی مذمت کرتا ہے، عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ میں ہسپتالوں پر اسرائیلی حملوں کا نوٹس لے،
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم نے انٹیلیجنس معلومات پر افغانستان کی عبوری حکومت کو دہشتگردوں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی کا کہا ہے، ہم کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف ٹھوس کارروائی کے خواہاں ہیں، ہم چاہتے ہیں پاکستان کی سکیورٹی کیلئے خطرہ پیدا کرنے والا یہ گروپ ختم کیا جائے۔غیرقانوی تارکین وطن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کابل میں طالبان کی حکومت آنے کے بعد پاکستان سے 58ہزار 368افغان شہری جا چکے ہیں،یہ افغان شہری پاکستان سے دنیا کے مختلف ممالک میں جا چکے ہیں،
افغانستان میں ٹی ٹی پی کے حوالے سے کوئی براہ راست کارروائی زیر غور نہیں،پاکستان افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ کی سہولت دیتا رہے گا، جعلی دستاویزات پر بنائے گئے کاروبار کو پاکستانی قوانین کے تحت نمٹا جائے گا، اس حوالے سے سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس قائم ہے، یہ ٹاسک فورس غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی پراپرٹیز کا جائزہ لے رہی ہے،
مسئلہ کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا بھارت مقبوضہ کشمیر میں زمینوں پر قبضے میں مصروف ہے، بھارت نے پلوامہ میں انسانی حقوق کے محافظین کی زمین قبضے میں لیں، پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بات چیت کا راستہ تاحال کھلا ہے، اس حوالے سے مسلسل افغان عبوری حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم تمام پڑوسی ممالک سے اچھے روابط چاہتے ہیں،163ریٹائرڈ فوجی اور سویلین افسران کو غیر ملکی کرنسی میں پنشن دینے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت یہ معلومات دفتر خارجہ نے ایک درخواست گزار کو مہیا کیں،
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ ہم نے پرائیویسی کو مدنظر رکھتے ہوئے غیر ملکی کرنسی میں پنشن حاصل کرنے والوں کے نام مہیا نہیں کیے، پنشن غیر ملکی کرنسی میں کیوں مل رہی ہے اس کا اس سے تعلق نہیں، اس معاملے پر اکاﺅنٹنٹ جنرل آف پاکستان سے موقف لیا جائے۔
یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بار پھر واضح کیا کہ پاکستان نے یوکرائن یا روس کو ہتھیار فروخت نہیں کیے، ہم جو ہتھیار کسی کو فروخت کرتے ہیں اس کا اینڈ یوزر سرٹیفیکٹ ہوتا ہے، ہم اس پوزیشن میں بھی نہیں کہ بتا سکیں کہ اس تنازع میں کون سا فریق کیا ہتھیار استعمال کر رہا ہے،ان کا کہنا تھا پاکستان اور روس کے درمیان دہشتگردی کی روک تھام کیلئے اجلاس جاری ہے، پاکستان کی طرف سے ایڈیشنل سیکرٹری حیدر شاہ وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔