آبنائے تائیوان

چین کا آبنائے تائیوان کے معاملے پر جاپان کے غلط طریقوں بارے عدم اطمینان کا اظہار

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین کی وزارت خارجہ کے سرحدی اور بحری امور کے محکمے کے ڈائریکٹر ہونگ لیانگ اور جاپانی وزارت خارجہ کے ایشیا اور اوشیانیہ بیورو کے ڈائریکٹر کینہیرو فناکوشی نے ویڈیو لنک کے ذریعے سمندری امور پر چین-جاپان اعلیٰ سطحی مشاورتی میکانزم کے 14 ویں دور کی مشترکہ صدارت کی۔بدھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
فریقین نے کل رکنی اجلاس اور بحری دفاع، میری ٹائم قوانین نافذ کرنے اور سیکیورٹی اور میری ٹائم اکانومی سمیت تین ورکنگ اجلاسوں کا انعقاد کیا اور سمندری امور اور سمندری شعبے میں تبادلوں اور تعاون پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا۔

فریقین نے بینکاک میں دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرنے، نئے دور کے تقاضوں کے مطابق مستحکم اور تعمیری چین جاپان تعلقات کی تعمیر کے لئے ، رواں سال چین اور جاپان کے درمیان سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کی 50 ویں سالگرہ اور اگلے سال چین جاپان امن و دوستی کے معاہدے کی 45 ویں سالگرہ کے موقع پر سمندر سے متعلق امور پر بات چیت اور تبادلوں کو مضبوط بنانے ، تضادات اور اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے، سمندر سے متعلق عملی تعاون اور افرادی تبادلے کو فروغ دینے ، اور مشرقی بحیرہ چین کو امن ، تعاون اور دوستی کے سمندر میں تبدیل کرنے کے لئے مثبت کوششیں کرنے پر اتفاق کیا۔

چین نے مشرقی سمندر، جزیرہ دیاویو اور بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر اپنے موقف کا اعادہ کیا اور آبنائے تائیوان کے معاملے پر جاپان کے حالیہ منفی تبصروں اور غلط طریقوں پر سخت عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے ،چین نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کے امور میں ہی چین اور جاپان کے تعلقات کی سیاسی بنیاد ہے ، جاپان اپنے وعدوں کا احترام کرے اور انہیں مناسب طریقے سے سنبھالے۔ چین نے ایک بار پھر جاپان کے جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنے کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور جاپان پر زور دیا ہے کہ وہ فوکوشیما جوہری آلودہ پانی کے مسئلے کو دانشمندی سے حل کرے۔