سیکرٹری ایکسائز

ڈی جی و سیکرٹری ایکسائز کی ناقص حکمت عملی، عوام اور خزانے کے لئے وبال بن گئی

رپورٹنگ آن لائن۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کا نیا کمپیوٹرائزڈ سسٹم فعال نہ ہوسکا۔پی آئی ٹی بی اور ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے اپنے کمپیوٹرماہرین نئے نظام کو چلانے میں بری طرح ناکام نظر آتے ہیں۔
سیکرٹری ایکسائز
زرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اور سیکرٹری ایکسائز کی ناقص حکمت عملی شہریوں کے لئے عذاب بن چکی ہے۔اور وہ دو ہفتوں سے ایکسائز دفتر کے چکر لگا لگا کر تھک چکے ہیں۔
کمپیوٹر ماہرین کا کہنا ہے کہ ایکسائز حکام کو چاہئے تھا کہ نئے نظام کو کسی چھوٹے شہر میں تجرباتی بنیادوں پر لاگو کرتے اور بعدازاں اسے پورے صوبے میں نافذ کرتے تاہم اب ڈی و سیکرٹری ایکسائز کی غلطی عوام اور قومی خزانے کے لئے بھاری ثابت ہونے لگی ہے۔
سیکرٹری ایکسائز

جبکہ بہت سے شہریوں اور ایجنٹوں نے گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لئے اسلام آباد سمیت دوسرے صوبوں کا رخ کرلیا ہے جس سے پنجاب کا ریونیو ان صوبوں میں جانے لگا یے۔

ذرائع کے مطابق ریونیو میں زیادہ نقصان ایکسائز ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی، ڈی جی خان، ملتان۔ بہاولپور اور رحیم یارخان کو ہو رہا ہے جہاں عوام اور ایجنٹ حضرات کے پاس اسلام آباد اور دوسرے صوبوں کی صرت متبادل نظام موجود ہے۔

زرائع کے مطابق لاہورسمیت پنجاب بھر میں رجسٹریشن ،ٹرانسفر نہ ہونے سےمحکمے کو روزانہ کی بنیادوں پر 4 سے 5 کروڑ روپے سے زائد کانقصان ہورہا ہے۔ایکسائزحکام کےمطابق 18سال پرانے اوریکل سافٹ وئیر ختم کر کےسسٹم کو ایس کیو ایل پر منتقل کیاگیا تھاجوسسٹم تاحال فنکشنل نہ ہو سکاہے۔

7ستمبر کو پرانا سسٹم بند کرکے چار روزان ہاوس ٹیسٹ رن کیا گیا اور 11ستمبر کو نئے سسٹم کولانچ کر دیا گیا

ایکسائزحکام کےمطابق 11ستمبر سےابتک گاڑیوں ،موٹرسائیکلوں کی ٹرانزیکشنز نہیں ہو پارہی جسکی وجہ سےگزشتہ 12 روز میں پنجاب بھر میں کسی ایک بھی گاڑی کو نمبر جاری نہ کیا جاسکا۔

لاہور کے500سمیت صوبہ کے1400کےقریب افسران وملازمین کے لاگ ان آپریٹ نہ ہوسکےہیں۔۔سسٹم میں متعدد خامیاں ہونے سےٹرانزیکشن کا سلسلہ تاحال رُکا ہوا ہے۔آئی ٹی ماہرین تاحال سسٹم میں خامیاں دور کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں اب اڑھائی کروڑ سےزائدگاڑی و مالکان کا ڈیٹا نئے سسٹم پر اپ گریڈ ہوگا یا پرانے پر شفٹ کرکے کسی ایک شہر میں پائلٹ پراجیکٹ کےطور پر لانچ کیا جائےایکسائز حکام تذبذب کا شکارہیں۔