لاہور ہائی کورٹ

نانا سمیت 3افراد کو قتل کرنے والے مجرم کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج

لاہور (رپورٹنگ آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے جائیداد میں حصہ نہ دینے پر نانا ، ممانی اور کزن کے قاتل کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کر کے تین مرتبہ پھانسی کی سزا برقرار رکھی ،دو رکنی بنچ نے ٹرائل کورٹ کا مجرم محمد عدنان کو تین مرتبہ سزائے موت دینے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیاء باجوہ نے مجرم کی اپیل پر سماعت کی ۔ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عبدالصمد نے مجرم کی بریت اپیل کی مخالفت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مجرم محمد عدنان نیجائیداد میں حصہ نہ دینے پر نانا محمد انوار الحق ، ممانی غلام رقیہ ، چار سالہ کزن مریم علوی کو قتل کیا ، اور نانی ملکانی بی بی اور کزن دوسالہ کزن شفا علوی کو بھی زخمی کیا ، مجرم کے ماموں حفیظ الرحمان نے تھانہ نوشہرہ ضلع خوشاب میں 27جون 2021ء کو مقدمہ درج کیا ۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے مزید کہا کہ مجرم نے گھر میں گھس کر چھری سے نانا ، ممانی ، اور کم سن کزن کو قتل کیا ، مضروب ملکانی بی بی نے سیشن کورٹ میں اپنے نواسے کے خلاف بیان قلمبند کروایا ،

چشم دید گواہوں کی موقع پر موجودگی ثابت نہیں ہوتی ، گواہوں کے بیانات میں کوئی تضاد نہیں ، پولیس تفتیش ، میڈیکل رپورٹ اور گواہوں کے بیانات کے مطابق مجرم قصوروار ہے ،سیشن کورٹ نے فریقین کے وکلا کا موقف سن کر مجرم کو تین مرتبہ سزائے موت کا حکم سنایا تھا ، استدعا ہے کہ مجرم کی بریت اپیل خارج کی جائے۔وکیل صفائی نے مجرم کی بریت اپیل کے لئے دلائل دئیے لیکن عدالت کو مطمئن نہ کرسکا۔دو رکنی بینچ نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد مجرم کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کردی ۔ہائیکورٹ نے مجرم کو مقدمہ کے اندراج کے 4 سال بعد سزا موت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔