پیپلز پارٹی

عمران خان کا الزام ،پیپلز پارٹی کا قانونی کارروائی کااعلان

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری پر سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ”قتل کے منصوبے” کے الزام کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان کردیااور کہاہے کہ عدلیہ پی ٹی آئی چیئرمین کے الزامات کی تحقیقات کرے، اگر ان الزامات میں کوئی شخص ملوث ہے تو سخت سزا دینی چاہیے،

اگر عمران خان ثبوت پیش کرنے میں ناکام ہوتے ہیں تو ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے،عمران خان خود طالبان خان ہے، جو خود عسکریت پسندوں کا سرپرست ہے۔ان خیالات کااظہار وزیر اعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ نے پیپلز پارٹی کے رہنمائوں فرحت اللہ بابر اور سید نیئر حسین بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عمران خان جب بھی مشکل اور ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں اپنی ناکامیوں کو اپنے مخالفوں پر ڈال کر وہ سنسنی خیزی پھیلاتے ہیں اور اداروں کر حملے کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی سیاست کی پوری تاریخ الزام تراشی پر گردش کرتی ہے، اس سے قبل بھی انہوں نے اپنے خلاف عالمی سازشوں کا پلندہ چھیڑا تھا۔

پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ جب ادارے عمر ان خان کے ساتھ ہوتے ہیں تو وہ ایک پیچ پر ہوتے ہیں تاہم جب ادارے ”نیوٹرل” ہونے کا فیصلہ کرتے ہیں تو عمران خان اداروں کو ”گالیاں” دینا شروع ہوجاتے ہیں۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ مخالفوں کو جیلوں میں ڈالنا، الزام تراشی کرنا، سنسی خیزی پھیلانا عمراں خان کی سیاست کا وتیرہ ہے، ان کی سیاست جمہوری نہیں بلکہ فاشزم پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا حالیہ الزام انتہائی گھناؤنا ہے، پیپلزپارٹی ان الزامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے، میڈیا اور عوام کو عمران خان سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ ثبوت سامنے لائیں۔قمر زمان کائرہ نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ عدلیہ پی ٹی آئی چیئرمین کے الزامات کی تحقیقات کرے، اگر ان الزامات میں کوئی شخص ملوث ہے تو سخت سزا دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان ثبوت پیش کرنے میں ناکام ہوتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔انہوں نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان جب چاہیں الزام تراشی ، لوگوں کی عزت اچھالتے ہیں اور ان کی زندگیوں کو نفرت کا شکار کرتے ہیں، ان کے بیان سے انتہائی تکلیف پہنچی ہے۔اسی دوران پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے الزامات کی کوئی حقیقت نہیں ہے، پیپلزپارٹی کی قانونی ٹیم عمراں خان کو نوٹس جاری کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے بیان کو واپس لیں اگر انہوں نیایسا نہ کیا تو پیپلزلپارٹی عدالتوں میں جائے گی۔پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے عمران خان کے الزامات کو دہراتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو سوچنا چاہیے کہ کیا ان کے دشمن انہیں قتل کرنے کے لیے کیا عسکریت پسند کو ہائیر کریں گے؟انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان خود طالبان خان ہے، جو خود عسکریت پسندوں کا سرپرست ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، اقتدار کھونے کے بعد ان کا دماغ کام کرنے سے قاصر ہے، اس میں پیپلزپارٹی اور ا?صف زرداری کا کوئی قصور نہیں، ایسے الزمات لگا کر عمران خان خود اپنا مزاق بنا رہے ہیں۔

قمر زمان کائرہ نے کہاکہ پی ڈی ایم کے دور اقتدار میں کوئی سیاسی گرفتاری نہیں ہوئی ،فواد چوہدری کی گرفتاری الیکشن کمیشن کی درخواست پر ہوئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کارکنوں کو کھڑا کرکے اداروں کے ساتھ لڑائی کرانا چاہ رہا ہے۔ قمر زمان کائرہ نے کہاکہ عمران خان جب ذہنی دباو میں ہوتے تو مخالفوں کیخلاف پروپیگنڈہ شروع کردیتے ہیں ،جو ان کے ساتھ ہو وہ اچھا تاہم ان کے خلاف ہو تواسے غدار قرار دیتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مخالفوں کو جیلوں میں ڈالناپروپیگنڈہ کرنا ایک وطیرہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان جب بھی مشکل میں ہوتے ہیں اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے سیاسی مخالفین پر تنقید کرتے ہیں ،جب ادارے نیوٹرل ہو گئے تو فوج کو گالیاں دینا شروع ہو گئے ہیں ،عمران خان روز ہرزہ سرائی کرتے رہتے ہیں ،سپریم کورٹ عمران خان کے بیان کا نوٹس لے اور اس تحقیقات ہونی چاہیے ۔