تہران (رپورٹنگ آن لائن)امریکہ- ایران مذاکرات کے تیسرے دور سے پہلے دو باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ہفتے کے روز ایٹمی مذاکرات کے دوران وائٹ ہاس کے ایلچی سٹیو وٹکوف کو بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ کے تجویز کردہ ٹائم ٹیبل کے مطابق حتمی ایٹمی معاہدے تک پہنچنا ممکن نہیں ہے۔
عرب تی وی کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ فریقین کو پہلے عبوری معاہدے پر بات چیت کرنی چاہیے۔ ویب سائٹ ایکسیوس کے مطابق عراقچی نے وٹکوف کو بتایا ہے کہ کسی بھی جوہری معاہدے کی تفصیلی تکنیکی نوعیت کو دیکھتے ہوئے 60 دنوں کے اندر مذاکرات مکمل کرنا بہت مشکل ہوگا۔دریں اثنا وٹکوف نے عراقچی کو بتایا ہے کہ وہ اس وقت کسی عبوری معاہدے پر بات نہیں کرنا چاہتے۔
اس کے بجائے وہ 60 دنوں کے اندر ایک جامع معاہدے تک پہنچنے پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وٹکوف نے کہا ہے کہ اگر دونوں فریقوں نے محسوس کیا کہ ڈیڈ لائن کے قریب آنے پر مزید وقت درکار ہے تو وہ عبوری معاہدے کے خیال پر نظر ثانی کر سکتے ہیں۔ ذرائع نے مزید کہا ہے کہ عراقچی اور وٹکوف نے روم میں بالواسطہ بات چیت کی ہے جس کی ثالثی عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے کی اور براہ راست ملاقات بھی کی۔