واشنگٹن (رپورٹنگ آن لائن) امریکا کی سپریم کورٹ نے متفقہ طور پر فیصلہ سنایا ہے کہ الیکٹرول کالج کے نمائندگان کو ریاست کے ووٹرز کی پسند کا ہر صورت خیال رکھنا ہوگا۔
یہ دعوی مسترد کردیا گیا ہے کہ الیکٹرز کو آئینی حق حاصل ہے کہ وہ ریاست کی مرضی کے برخلاف اپنی پسند کے صدارتی امیدوار کو چن لیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں صدارتی انتخاب براہ راست عوام کےووٹوں سے نہیں ہوتا بلکہ ریاست کے الیکٹرز صدر کو منتخب کرتے ہیں، سپریم کورٹ نے رولنگ دی ہے کہ یہ الیکٹر جس ریاست کی نمائندگی کر رہے ہوں تو ریاست انہیں پابند کرسکتی ہے کہ اسی امیدوار کو چنیں جسے ریاست کے عوام نے پاپولر ووٹ دیے ہوں۔
جسٹس ایلینا کیگن نے کہا کہ الیکٹرز آزاد ایجنٹ نہیں، الیکٹرز کو اسی امیدوار کو ووٹ ڈالنا ہوگا جسے ریاست کی عوام نے چنا ہو، جج نے مزید کہا کہ آئین کا آرٹیکل ٹو اور بارہویں ترمیم ریاست کو الیکٹرز کےمقابلے میں وسیع تر اختیارات دیتی ہےجبکہ الیکٹرز کو کوئی حق حاصل نہیں ہے۔امریکا میں الیکٹرول کالج کے نظام کو دقیانوسی، غیرمنصفانہ اورغیر جمہوری قرار دے کر اسکا مذاق اڑایا جاتا رہا ہے،