تہران ( رپورٹنگ آن لائن)ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران کو امریکہ کی جانب سے کسی ممکنہ جوہری معاہدے کے حوالے سے کوئی تحریری تجاویز موصول نہیں ہوئی ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایران کو ایسی ایک تجویز موصول ہوئی ہے۔عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر مزید کہا کہ ایران کو کوئی تجویز براہ راست یا بالواسطہ موصول نہیں ہوئی ہے۔
اس وقت جو پیغامات ہم تک اور دنیا تک پہنچ رہے ہیں وہ اب بھی مبہم اور متضاد ہیں۔ تاہم ایران اپنے موقف میں پختہ اور واضح ہے کہ ہمارے حقوق کا احترام کریں، اپنی پابندیاں اٹھائیں تو ہم ایک معاہدے پر پہنچ جائیں گے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی ایسا منظرنامہ نہیں ہے جس میں ایران پرامن مقاصد کے لیے یورینیم کی افزودگی کے اپنے جائز اور حاصل شدہ حق سے دستبردار ہو جائے۔
یہ وہ حق ہے جس کی ضمانت جوہری عدم پھیلا کے معاہدے کے تمام ارکان کو حاصل ہے۔ عباس عراقچی نے اپنے پیغام کا اختتام اس جملے پر کیا کہ ہم ہمیشہ باہمی احترام پر مبنی مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں اور ہم کسی بھی قسم کے حکم یا جبر کو ہمیشہ مسترد کرتے ہیں۔