رپورٹنگ آن لائن۔
محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن راولپنڈی کے پراپرٹی ٹیکس سرکل ڈیفنس اور بارہ مارکیٹ میں بھاری ٹیکس چوری اور غیر قانونی این او سی کے اجرا کا بڑا انکشاف سامنے آیاہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ دونوں سرکلز میں تعینات انسپکٹر ایکسائز صفدر جنگ پر الزام ہے کہ اُس نے متعدد ڈیفالٹر پراپرٹی مالکان کو لاکھوں روپے کی رشوت کے عوض این او سیز جاری کیے، جس کے نتیجے میں محکمہ کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔
تفصیلات کے مطابق انسپکٹر صفدر جنگ نے بااثر شخصیات کے ساتھ مبینہ ملی بھگت سے ٹیکس نادہندہ جائیدادوں کو کلئیر قرار دے کر اُنہیں این او سیز جاری کیے، جن کی بنیاد پر جائیدادوں کی خرید و فروخت ممکن ہوئی۔ ان این او سیز کے اجرا سے قبل نہ تو ٹیکس واجبات کی مکمل ادائیگی کی گئی اور نہ ہی محکمانہ تصدیق کے مراحل پورے کیے گئے، جس سے قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہوئی۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ سارا عمل اعلیٰ افسران کی مبینہ رضا مندی اور چشم پوشی سے ممکن ہوا، جنہوں نے رشوت کے بدلے خاموشی اختیار کی۔ سرکاری ریکارڈ میں ان این او سیز کو باضابطہ طور پر آن لائن اپ ڈیٹ کیا گیا، تاکہ شک کا کوئی پہلو نہ رہے۔
جب اس معاملے پر انسپکٹر صفدرجنگ کا موقف لینے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ این او سیز آن لائن سسٹم کے ذریعے خود جائیداد مالکان نے حاصل کیے، اور ان کے پاس اختیار نہیں کہ وہ کسی بھی درخواست کو بغیر سسٹم کے کلئیر کریں۔
ادھر محکمہ ایکسائز کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملہ سنگین نوعیت اختیار کر چکا ہے اور اگر مکمل انکوائری کرائی گئی تو کئی افسران کی گردنیں پھنس سکتی ہیں۔ شہریوں اور شفافیت کے علمبردار حلقوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس اسکینڈل کی شفاف تحقیقات کر کے ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے، تاکہ عوامی خزانے کا تحفظ ممکن بنایا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق جلد اس معاملے کی ابتدائی رپورٹ سیکرٹری ایکسائز پنجاب کو ارسال کی جائے گی، جس کے بعد اعلیٰ سطح کی تحقیقات متوقع ہیں۔