کراچی(رپورٹنگ آن لائن) رواں مالی سال2020-21 کے ابتدائی7 ماہ کے دوران پاکستان میں کام کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے منافع جات کی مد میں اپنے ممالک کو منتقلی ایک ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال میں جولائی تا جنوری کے دوران منافع جات کی منتقلی میں 8 فیصد اضافہ ہواہے ۔اس دوران غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے 1.025ارب ڈالر بیرون ملک بھجوائے گئے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال میں جولائی تا جنوری کے دوران 947 ملین ڈالر کے منافع جات وغیرہ بیرون ملک بھجوائے گئے تھے۔ اس طرح منافع جات کی بیرون ملک منتقلی میں 78 ملین ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں برطانوی سرمایہ کاروں نے سب سے زیادہ یعنی 362 ملین ڈالر بیرون ملک بھجوائے گئے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر امریکی سرمایہ کاروں کی جانب سے سب سے زیادہ 195 ملین ڈالر کی منتقلی کی گئی ہے علاوہ ازیں رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران فوڈ سیکٹرکی جانب سے 220 ملین ڈالر ، مالیت کے شعبہ سے 136 ملین ڈالر ، مواصلات کے شعبہ سے 119 ملین ڈالر اور ٹرانسپورٹ سروسز کے شعبہ کی جانب سے 106 ملین ڈالر کے منافع جات بیرون ملک بھجوائے گئے۔رپورٹ کے مطابق جنوری 2021 کے دوران غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے مجموعی طورپر 133.3 ملین ڈالر دیگر ممالک کو منتقل کئے گئے ہیں جن میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی)سے حاصل ہونیوالے 121.5 ملین ڈالر اور پورٹ فولیو سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والے 12 ملین ڈالر کے منافع جات وغیرہ شامل ہیں۔