خورشید شاہ

خورشید شاہ کی ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے نیب کو نوٹس جاری کر دیا

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی رہنما سید خورشید شاہ کی ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے نیب کو نوٹس جاری کر دیا ہے جبکہ پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ کے وکیل دلائل پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ ہارڈ شپ کب ہوئی، کیا خورشید شاہ قید تنہائی میں ہیں؟ میرٹس پر پہلے بھی سنا جا چکا ہے۔

سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید کی ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دور ان سماعت عدالت نے کہا کہ نیب نے 4 جون کو سپریم کورٹ میں یقین دہانی کرائی کہ 2 ہفتے میں سید خورشید شاہ کے خلاف سپلیمنٹری ریفرنس دائر کریں گے تاہم اب تک سپلینٹری ریفرنس دائر نہیں کیا گیا،اب تک 44 میں سے صرف 5 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے،سید خورشید شاہ 2 سال سے گرفتار ہیں

، وکیل درخواست گزار مخدوم علی خان نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے 27 جولائی کو خورشید شاہ کی ضمانت کا کیس خارج کیا، ہائیکورٹ میں میرٹ، ٹرائل میں تاخیر اور ہارڈ شپ کا گرائونڈ رکھا، نیب نے 18 ستمبر 2019 کو خورشید شاہ کو گرفتار کیا اور 19 دسمبر 2019 کو ریفرنس دائر کیا،30 نومبر 2020 کو چودہ ماہ گزرنے کے بعد چارج فریم کیا،عدالت سے ٹرائل میں تاخیر کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست ہے، جسٹس منیب اختر نے کہا سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ خورشید شاہ ہسپتال میں ہیں اور ان کو کوئی سنگین بیماری لاحق نہیں،ہسپتال میں کوئی رہنا نہیں چاہتا لیکن ہارڈشپ کا گرائونڈ واضح نہیں،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا نیب نے ان دو ماہ میں ریفرنس دائر نہیں کیا، کورونا بھی تاخیر کی وجہ ہو سکتی ہے،کیس کی سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کر دی گئی۔