ایف بی آر

لاہور ٹیکس بار کاچیئرمین ایف بی آر ،ممبر آئی ٹی کو افسران کے رویے کیخلاف خط

لاہور(رپورٹنگ آن لائن)لاہور ٹیکس بار چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریو نیو اور ممبر آئی ٹی کو افسران کے رویے کے خلاف خط ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلز ٹیکس کی ریٹرن میں نظر ثانی کو روکنا غیر قانونی ،غیر اخلاقی اور ٹیکس دہندگان کے ساتھ زیادتی ہے،جب قانون میں واضح ہے کہ ریٹرن فائل کرنے کے بعد 60روز میں کمشنر کی منظوری سے ریٹرن میں تبدیلی کی جا سکتی ہے تو افسران اس میں کیوں رکاوٹ ڈال رہے ہیںاور اس وجہ سے ٹیکس دہندگان میں تشویش پائی جا رہی ہے۔

لاہور ٹیکس بار کے صدر شہباز صدیق،جنرل سیکرٹری انیب اختر انصاری،نائب صدر میاں محمد زاہد،فنانس سیکرٹری حسن یوسف اورجوائنٹ سیکرٹری احمد رضا کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر اور ممبر آئی ٹی اس کا نوٹس لے کر تحقیقات کروائیں، افسران 3ماہ سے سیلز ٹیکس ریٹرن کو ریوائز کرنے کی اجازت کیوں نہیں دے رہے اس کی کیا وجوہات ہیں۔

خط میں کہاگیا ہے کہ اس حوالے سے متعلقہ افسران کو درخواست کی گئی مگر افسران کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔انہوںنے کہا کہ سیلز ٹیکس کی ریٹرن جمع کرانے کے لیے انوائسز کی ضرورت ہوتی ہے بعض انوائسز تاخیر سے آتی ہیں جس کی وجہ سے ریٹرن میں تبدیلی کرنے کے لیے کمشنر کو درخواست جمع کرانا پڑتی ہے.

سینکڑوں درخواستیں زیر التواء پڑی ہیں لیکن کمشنر اجازت دہے رہے ہیں اور نہ ہی ریٹرن ریوائز ہو رہی ہیں جس سے ٹیکس دہندگان کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہو تا جا رہا ہے۔مطالبہ ہے کہ ایف بی آر کے افسران کو تاکید کی جائے کہ وہ سیلز ٹیکس ریٹرن کی تبدیلی کے لیے جو قانون موجود ہے اس پر عمل کرتے ہوئے اور سیلز ٹیکس ریٹرن کی نظرثانی کوبحال کریںتاکہ ٹیکس دہندگان اپنی ریٹرن ریوائز کرکے حقائق کو واضح کر سکیں اور اپنی انوائس فائل کر سکیں۔