بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن) چین کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے شی جن پھنگ کئی بار لاطینی امریکہ کا دورہ کر چکے ہیں۔ جولائی 2014 ء میں برازیل کے دارالحکومت برازیلیا میں منعقدہ چین لاطینی امریکہ اور کیریبین سربراہ اجلاس میں صدر شی جن پھنگ نے پہلی بار چین لاطینی امریکہ کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کاانیشی ایٹو پیش کیا۔جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق لاطینی امریکہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا اہم شراکت دار بن گیا ہے۔
اینٹیگوا اور باربوڈا میں سینٹ جان ڈیپ واٹر پورٹ پروجیکٹ ، ارجنٹائن میں بیلگرانو فریٹ ریلوے کی تعمیر نو کا منصوبہ ، برازیل میں یو ایچ وی ٹرانسمیشن لائن ، جمیکا میں نارتھ ساؤتھ ایکسپریس وے پروجیکٹ، وغیرہ وغیرہ۔
اب تک 22 لاطینی امریکی اور کیریبین ممالک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر چین کے ساتھ تعاون کی دستاویزات پر دستخط کر چکے ہیں۔
چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان سالانہ تجارتی حجم تقریباً 500 بلین امریکی ڈالر ہے ، اور چین لاطینی امریکہ کے لئے دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بلکہ برازیل ، چلی ، پیرو سمیت دیگر ممالک کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان مختلف شعبوں میں دوستانہ تعاون کو فروغ مل رہا ہے اور چین لاطینی امریکہ تعلقات مساوات، باہمی فائدے، جدت طرازی، کھلے پن اور عوام کے فائدےپر مبنی ایک نئے دور میں داخل ہوئے ہیں۔