غزہ(رپورٹںگ آن لائن)اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ میں ٹینکوں کی مدد سے ایک بڑی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے کم از کم 34 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، زمینی حملے کا ہدف نصیرات پناہ گزین کیمپ تھا،شمالی غزہ میں حماس کے ہاتھوں مزید 4 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ اسرائیلی فوج نے جوابی فائرنگ میں دونوں جنگجو ﺅں کو مارنے کا دعوی کیا ہے ،اسرائیل نے لبنان کے انتہائی شمالی علاقے عکار پر بھی بم برسا دیئے ،جس کے نتیجے میں14افراد شہید ہوگئے ۔عرب میڈیا کے مطابق صیہونی فورسز نے وسطی غزہ کے علاقے نصیرات میں بڑی کاررائی کی ہے ۔
ایک مقامی فلسطینی نے بتایا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے اس وقت گولہ باری شروع کر دی جب وہ ایک پناہ گزین کیمپ کے علاقے میں داخل ہوگئے، یہ پناہ گزین کیمپ غزہ میں قائم کیے گئے آٹھ تاریخی پناہ گزین کیمپوں میں سے ایک ہے ، اسرائیلی ٹینکوں کی اس اچانک چڑھائی سے پناہ گزین کیمپ میں موجود خاندانوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ ادھر غزہ کے کمال عدوان ہسپتال میں موجود طبی عملے کے ارکان کا کہنا ہے کہ کارروائی میں اسرائیلی فوج نے فضا سے بھی بمباری کی اور ٹینکوں سے بھی گولہ باری کی جاتی رہی۔ جس کے نتیجے میں 30کے قریب فلسطینی ان لگاتار حملوں میں شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ۔علاوہ ازیں بیت لاھیہ کے علاقے میں بھی ایک واقعہ پیش آیا ہے ، جہاں اسرائیلی فوج نے نئی جنگی یلغار کا آغاز پانچ اکتوبر سے کر رکھا ہے، اس علاقے میں بھی اسرائیلی بمباری سے 4 فلسطینیوں کو شہید کردیا ۔
اسرائیلی فوج نے جبالیہ اور اس کے آس پاس کے تین ہسپتالوں کا کئی ہفتوں سے محاصرہ جاری رکھا ہوا ہے تاہم ہسپتالوں کے طبی عملے نے خوراک، طبی امداد اور ایندھن کی سہولیات کی شدید کمی کے باوجود ہسپتالوں کو خالی کرنے یا مریضوں کو لاوارث چھوڑنے کے اسرائیلی احکامات ماننے سے انکار کر رکھا ہے۔
گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر محفوظ زون کو بڑھا دیا ہے، اس سے مزید خیمے، پناہ گاہ کا سامان، خوراک، پانی اور طبی سامان داخل ہونے دیا جائے گا تاہم حماس کو ختم کرنے اور تمام اغوا کاروں کی واپسی سمیت جنگ کے مقاصد کے حصول کے لیے کام جاری رکھا جائے گا۔فلسطینی اور اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 23 لاکھ سے زیادہ افراد رہتے ہیں مگر کوئی محفوظ علاقہ نہیں ہے، غزہ کا زیادہ تر حصہ کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے جبکہ غزہ میں 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔
ادھر اسرائیلی فوج کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران اسکے مزید چار فوجی مارے گئے۔ ہلاک ہونے والے فوجیوں میں اسٹاف سارجنٹ 20 سالہ مالے اڈومم، اسٹاف سارجنٹ 21 سالہ ناو یائر اسولین، اسٹاف سارجنٹ 21 سالہ گیری لالہروائیکیما زولت، اسٹاف سارجنٹ 20 سالہ اوفیر ایلیاہو شامل ہیں، تمام فوجیوں کا تعلق کفیر بریگیڈ کی شمشون بٹالین سے تھا۔اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ پر زمینی حملے کے بعد سے ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 375 ہوگئی ہے ۔اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ جوابی فائرنگ میں دونوں جنگجو ﺅں کو مار دیا گیا ہے ۔دوسری جانب لبنان کے سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز اسرائیلی حملے میں لبنان کے انتہائی شمالی کے علاقے عکار میں واقع ایک گاﺅں میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، اس حملے میں عکار گورنریٹ کے قصبے عین یعقوب میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، یہ ایک دور افتادہ جنگلاتی اور پہاڑی علاقہ ہے جہاں سنی اور عیسائیوں کی اکثریت ہے، اس قصبے پر یہ پہلا حملہ ہے۔
لبنان کی وزارت صحت نے ابتدائی طور پر بتایا کہ اس حملے میں آٹھ افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوگئے ہیں، عین یعقوب قصبے کے میئر ماجد درباس نے کہا کہ اسرائیلی حملے میں کم از کم 14 جاں بحق .ہوئے اور 15 دیگر زخمی ہوئے۔ماجد درباس نے میڈیا کو بتایا کہ حملے میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا جس میں شامی مہاجرین سمیت 30 افراد رہائش پذیر تھے، انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔