چیف جسٹس

وکلاءکے بغیر عدالت اور عدالت کے بغیر وکلاءنہیں چل سکتے،بار اور بینچ کے تعلقات میں بہتری چاہتا ہوں،چیف جسٹس

لاہور (رپورٹنگ آن لائن) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ وکلاءکے بغیر عدالت اور عدالت کے بغیر وکلاءنہیں چل سکتے،بار اور بینچ کے تعلقات میں بہتری چاہتا ہوں،وکلاءاور عدالت ایک ہی ادارے کا حصہ ہیں، وکلاءاور عدالت کی ایک دوسرے سے توقعات وابستہ ہیں ،وکلاءکو وکالت کےلئے بہتر سہولیات مہیا کی جانی چاہئیں،کورونا وباءسے وکلاءکو مالی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا، سپریم کورٹ کے سارے ممبران کو پلاٹ الاٹ ہو جائیں گے وہ بھی اسلام آباد میں اپنا گھر تعمیر کر سکیں گے، لائرز پروٹیکشن ایکٹ کے حوالے سے وکلاءکےلئے جو کچھ ہو سکا کروں گا۔

منگل کو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ وکلاءکے بغیر عدالت اور عدالت کے بغیر وکلاءنہیں چل سکتے،بار اور بینچ کے تعلقات میں بہتری چاہتا ہوں،وکلاءاور عدالت ایک ہی ادارے کا حصہ ہیں، وکلاءاور عدالت کی ایک دوسرے سے توقعات وابستہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وکلاءبرادری کو سپورٹ کی ضرورت ہے، بار کونسلز اس میں بہتر کردار ادا کر سکتی ہے،وکلاءکو وکالت کےلئے بہتر سہولیات مہیا کی جانی چاہئیں،کورونا وباءسے وکلاءکو مالی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا، لائرز پروٹیکشن ایکٹ میں جو اقدامات ہیں متعلقہ اداروں کو اس سے متعلق غور کرنا چاہیے، سپریم کورٹ کے سارے ممبران کو پلاٹ الاٹ ہو جائیں گے وہ بھی اسلام آباد میں اپنا گھر تعمیر کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بار کے ممبران سے ہفتہ میں ایک دو ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، وکلاءکے مسائل حل کرنے کی کوشش رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لائرز پروٹیکشن ایکٹ کے حوالے سے وکلاءکےلئے جو کچھ ہو سکا کروں گا