اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)سپریم کورٹ نے متروکہ وقف املاک کی غیر قانونی فروخت کا نوٹس لے لیا ہے۔ پیر کو سپریم کورٹ میں اقلیتوں کے حقوق سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس نے وکیل متروکہ وقف املاک بورڈ سے مکالمے میں کہا کہ کس قانون کے تحت متروکہ وقف املاک بورڈ نے متروکہ وقف املاک کی پراپرٹی فروخت کی؟ یہ قانون کی خلاف ورزی ہے لاکھوں کے حساب سے متروکہ املاک کو فروخت کرکے کھا گئے، چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کو فوری بلائیں۔
وکیل نے استفسار کیا کہ چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ لاہور میں ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ جب معلوم ہے آج کیس فکس ہے تو چیئرمین لاہورکیوں گئے؟وکیل متروکہ وقف املاک بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ کل تک کا وقت دے دیں، چیئرمین پیش ہوجائیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی وقت نہیں دیا جا سکتا آج ہی کیس سنیں گے۔ ڈی جی ایف آئی اے کو بلائیں ان سے پوچھیں گے۔وکیل متروکہ وقف املاک بورڈ نے اعتراف کیا کہ بالکل متروکہ املاک کو فروخت کیا گیا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس طرح تو املاک بورڈ کو بنانے کا مقصد فوت ہوگیا۔ متروکہ املاک وقف بورڈ اپنی ذمے داری پوری کرنےمیں ناکام ہوگیاہے،سماعت کے دوران ڈی جی ایف آئی اے عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے سے پوچھا کہ متروکہ وقف املاک کا معاملہ ہے۔
املاک بورڈ کے پاس ہندوﺅں اورسکھوں کے علاوہ کچھ اورجائیدادیں ہیں۔ جن میں سے بہت ساری جائیدادیں بیچ دی گئی ہیں۔چیف جسٹس آف سپریم کورٹ نے چئیرمین متروکہ وقف املاک اورڈی جی ایف آئی کو آئندہ سماعت میں طلب کرتے ہوئے ان سے تفصیلات بھی مانگ لیں۔سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی۔