لاہورہائیکورٹ

لاہورہائیکورٹ،باپ بیٹے کے قتل میں سزا یافتہ 3 مجرم 10 سال بعد بری

لاہور (رپورٹنگ آن لائن ) لاہورہائیکورٹ نے باپ بیٹے کے قتل میں سزا یافتہ 3 مجرموں کو 10 سال بعد بری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ نے عمر قید کے تین مجرموں کی بریت کا حکم جاری کیا۔ جسٹس عالیہ نیلم نے سلیم، برہان اور ارسلان کی سزا کیخلاف اپیل پر کیس کی سماعت کی۔

لاہور ہائیکورٹ نے وقوعہ کے جعلی گواہوں کی بنیاد پر تینوں مجرموں کو بری کیا۔ تینوں مجرموں کی طرف سے صہیب رومی ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ قانون اور مرکزی شہادتوں کیخلاف ہے۔ صہیب رومی ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا کہ فریقین کے درمیان دیرینہ دشمنی تسلیم شدہ ہے، پراسیکیوشن نے مجرموں کو مقدمے میں بے بنیاد ملوث کیا۔

مجرمان کے وکیل نے دلائل دیے کہ ٹرائل کورٹ نے ٹھوس شہادتوں کی عدم موجودگی کے باوجود مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ہائیکورٹ مجرموں کی عمر قید کی سزا کا فیصلہ کالعدم قراردے۔ دوران سماعت پراسیکیوشن کی طرف سے مجرموں کی بریت کی اپیل کی مخالفت کی گئی۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے حقائق کے مطابق مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی۔ مجرموں کیخلاف تھانہ گوجرانوالہ میں 2011 میں محمد صالح اورعمر کو قتل کرنے کا مقدمہ درج تھا۔ ٹرائل کورٹ نے 2014 میں تین مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔