سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کا پی ای سی ایچ ایس کو نالے سے ملحقہ تجاوزات فوری ختم کرنے کا حکم

اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن ) سپریم کورٹ نے کراچی میں پی ای سی ایچ ایس کو نالے سے ملحقہ تجاوزات فوری ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ نالے کے دونوں اطراف رائٹ آف وے پرکوئی تعمیر نہیں ہوسکتی۔ بدھ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پی ای سی ایچ ایس میں نالہ پر دکانوں کی تعمیر کے خلاف کے ایم سی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کےایم سی کے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ دکانوں کی تعمیر سے نالہ مختصرہوگیا ہے، بڑھتی آبادی کے پیشِ نظر نالہ چوڑا کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ان دکانوں کی تعمیر کی کس نے اجازت دی تھی۔ کےایم سی کےوکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ دکانیں پی ای سی ایچ ایس نے الاٹ کی تھیں۔ جسٹس اعجازالحسن نے ریمارکس دئیے کہ نالے کے دونوں اطراف بیس بیس فٹ تک کچھ تعمیر نہیں ہوسکتا،آپ ایک جگہ بلاک کردیں گے تو پیچھے سارا نالہ بلاک ہوجائے گا۔

عدالت کو پی ای سی ایچ ایس کے وکیل نے بتایا کہ کےایم سی کا بیان غلط ہے اور نالے کے اوپرکوئی تعمیر نہیں ہوئی۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آپ لکھ کردیں کہ نالے کے دونوں اطراف 20 فٹ تک کوئی تعمیرنہیں ہوگی۔ عدالت نے پی ای سی ایچ ایس کو نالے سے ملحقہ تجاوزات فوری ختم کرنے کا حکم دیا اور ریمارکس دئیے کہ نالے کے دونوں اطراف رائٹ آف وے پرکوئی تعمیر نہیں ہوسکتی۔

سپریم کورٹ نے کےایم سی کو گرین بیلٹ کواصل شکل میں بحال کرنے کا حکم دیا اور گرین بیلٹ سے تمام تجاوزات فوری ختم کرانے کا حکم دیا۔ اس کےعلاوہ سپریم کورٹ رجسٹری میں تجاوزات کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔عدالت نے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب کی رپورٹ بھی مسترد کردی ہے اور حکم دیا کہ کراچی کے کھیل کے میدان اور پارکس کو فوری اصل شکل میں بحال کیا جائے۔