کراچی (رپورٹنگ آن لائن ) ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ میں 21 ہزار310 سے زائد خالی آسامیوں پر بھرتیوں کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ میں صوبائی کابینہ کے نوٹی فکیشن کو چیلنج کردیا۔ ایم کیو ایم پاکستان نے عدالت میں بھرتیوں کا سکھر آئی بی اے سے ٹیسٹ کا طریقہ کار بھی چلینج کردیا۔ درخواست ڈپٹی کنوینئرکنور جمیل و دیگر نے سینئر وکیل طارق منصور ایڈووکیٹ کے توسط سے سندھ ہائیکورٹ میں دائرکی۔
درخواست گزاروں میں ایم این اے کشورزہرہ، ایم پی ایزسید ہاشم رضا، غلام گیلانی، جاوید حنیف خان اور وسیم الدین قریشی شامل ہیں۔ طارق منصورایڈووکیٹ نے درخواست میں مقف اختیار کیا کہ 38 سے زائد محکموں میں بھرتیوں کے طریقہ کار میں بے ضابطگیاں کی جا رہی ہیں۔ بے ضابطگیوں کا مقصد کراچی کے نوجوانوں کو نوکریوں سے محروم کرنا ہے۔ درخواست میں عدالت کو بتایا گیا کہ 3 جنوری 2020 اور 6 فروری 2020 کو نوٹی فکیشن جاری کیے گئے۔ گریڈ پانچ سے پندرہ کی آسامیوں کے لیے خاموشی سے کارروائی کی گئی۔
سکھر آئی بی اے ٹیسٹنگ سروسز کو خلاف ضابطہ ٹیسٹنگ کا کنٹریکٹ دیا گیا۔ نئے طریقہ کار کے تحت آئی بی اے کراچی کے بجائے نوکریاں سکھر آئی بی اے سے ہوں گی۔