الیکشن کمیشن

درخواست دینا فریق کاحق ‘ فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے‘ الیکشن کمیشن

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ درخواست دینا فریق کا حق ہے، فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے‘الیکشن کمیشن نے دونوں فریقین سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مذید سماعت یکم مارچ تک ملتوی کردی۔

تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کے تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔

اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔تحریک انصاف کے معاون وکیل نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور سپریم کورٹ میں ہیں۔ الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ملتوی کرے۔وکیل احمد حسن نےدلائل میں کہا کہ 24 التوا کی درخواستیں پہلے بھی کی جاچکی ہیں۔ آپ بھی اسکروٹنی کمیٹی سے واک آو¿ٹ کرتے رہے ہیں، معاون وکیل پی ٹی آئی نے ابتدائی دلائل بنا لیے ہیں۔

وکیل احمد حسن نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی دستاویزات 7 فروری کو ملے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے دستاویزات فراہمی میں تاخیر نہیں کی۔اکبر ایس بابر نے کہا کہ رپورٹ کا فرانزک جائزہ مکمل کرلیا ہے۔وکیل احمد حسن نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر بھی دستاویزات نہ فراہم کرنے کی درخواست کی گئی۔ممبر ناصر درانی نے کہا کہ وہ درخواستیں دیتے جائیں آپ جواب جمع کراتے جائیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ درخواست دینا فریق کا حق ہے، فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔الیکشن کمیشن نے دونوں فریقین سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مذید سماعت یکم مارچ تک ملتوی کردی۔وزیرمملکت نے کہا کہ الیکشن کمیشن تاحال اسکروٹنی کمیٹی نہیں بنا سکا جس پر الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم نے آڈیٹر جنرل آفس کو تین نام بھیجنے کی درخواست کی ہے۔ تین ناموں میں سے ایک نام کو اسکروٹنی کمیٹی میں شامل کیا جائے گا۔