کراچی(رپورٹنگ آن لائن)جماعت اسلامی نے سندھ ہائیکورٹ میں سرکاری پارکوں کے کمرشل استعمال کیخلاف درخواست دائر کردی۔درخواست بلدیہ عظمی کراچی کے اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ نے دائر کی۔ درخواستگزاروں میں جماعت اسلامی کے ٹائون چیئرمینز بھی شامل ہیں۔
درخواست میں حکومت سندھ، کے ایم سی، ڈی جی پارکس اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ حکومت سندھ پارکوں کونجی کمپنیوں کو دے رہی ہے۔ حکومت نے 5 پارکوں کے بجٹ کا سیشن میں بھی ذکر کیا ہے۔ عمر شریف پارک سمیت کئی پارک نجی کمپنیوں کے حوالے کردیئے گئے ہیں۔ حکومت کو پارکس کو کمرشل سرگرمیوں کے لیئے مختص کرنے سے روکا جائے۔
درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ پارکس کو کمرشل سرگرمیوں کے لیے دینا غیر قانونی ہے۔ 5 بڑے پارکس بجٹ میں شامل کرکے پرائیویٹ پارٹیوں کو دے دیئے گئے۔ دیگر پارکس میں بھی کمرشل سرگرمیوں کے لیے جگہیں دی جارہی ہیں۔ پارکس کی گھاس ہٹا کر کمرشل سرگرمیاں کی جا رہی ہیں۔ پارکس کا کوئی دوسرا استعمال سپریم کورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے۔ کراچی میں پہلے ہی پارکس کی شدید قلت ہے، مزید پرائیویٹائزیشن قبول نہیں۔
تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات مافیا کا شہر میں راج ہے۔ سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ سندھ حکومت مافیاز کو روکنے کے بجائے ان کی سرپرستی کر رہی ہے۔ کے ایم سی بھی مافیاز کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے نام پر سرکاری زمینیں کمرشل مقاصد کیلئے دی جا رہی ہیں۔ معمولی کرائے پر قیمتی اراضی پرائیوٹ کمپنیوں کو دی جا رہی ہے۔ کسی کمپنی سے معاہدے سے قبل عوام کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ ایوان میں بھی آواز اٹھائیں گے اور سڑکوں پر بھی احتجاج ہوگا۔