لاہور (رپورٹنگ آن لائن) لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9مئی سے متعلق مقدمے میں پی ٹی آئی کی خاتون کارکن صنم جاوید کی درخواست ضمانت پر پراسیکیوشن کو دلائل کے لیے 25 جنوری تک کی مہلت دے دی۔
مسلم لیگ (ن) کا آفس جلانے کے مقدمے میں صنم جاوید کی درخواست ضمانت پر سماعت انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے کی۔عدالت نے پراسکیوشن کو دلائل کے لیے 25جنوری تک مہلت دے دی، تھانہ ماڈل ٹان پولیس نے صنم جاوید کے خلاف مقدمہ درج کررکھا ہے۔
خیال رہے کہ 9مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہائوس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلائو گھیرائو میں ملوث 1900افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔