حلیم عادل شیخ

9 اپریل پاکستان کی جمہوریت کا سیاہ دن ہے، حلیم عادل شیخ

کراچی(رپورٹنگ آن لائن)پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے اپنے وڈیو بیان میں کہا ہے کہ آج سے تین سال قبل 9 اپریل 2022 کو پاکستان کی جمہوری تاریخ کا سیاہ ترین دن رقم ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی دن ایک بیرونی سازش کے تحت پاکستان کی خودمختار حکومت کو ختم کر کے، ملک کو ایک نیا بحران دے دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس دن ملک کی ترقی، خودداری اور عوامی مینڈیٹ کا سودا کیا گیا۔ رجیم چینج کے بعد نہ صرف آئین و قانون کی بالادستی کو روند ڈالا گیا بلکہ پاکستان کو فسطائیت کے اندھیروں میں دھکیل دیا گیا۔

پی ٹی آئی سندھ کے صدر نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو کمزور کیا گیا، جب کہ پیکا ایکٹ کے ذریعے میڈیا پر قدغن لگائی گئی اور آزادی اظہار کو سلب کر کے صحافت کو زیر کرنے کی کوشش کی گئی۔حلیم عادل شیخ نے دعوی کیا کہ تین سال قبل آج ہی کے دن ملک کو چوروں کے حوالے کیا گیا۔ اس کے بعد ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو دیوار سے لگانے کی منظم کوشش کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ رجیم چینج کے بعد پاکستان میں سیاسی و معاشی استحکام ختم ہو گیا اور ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت انتشار کی فضا پیدا کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ ان تین برسوں میں غیر جمہوری فیصلے کئے گئے، جس کی وجہ سے ملک کو کمزور کیا گیا جس کی وجہ سے عوام کا نظامِ عدل و انصاف پر سے اعتماد اٹھ گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوامی فیصلوں کو روندا گیا اور عام انتخابات میں عوامی مینڈیٹ کو چوری کیا گیا۔

حلیم عادل شیخ نے الزام لگایا کہ پاکستان کے عظیم لیڈر عمران خان کو بے گناہ قید کر کے جمہوریت کا گلا گھونٹا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام کے ایک عظیم رہنما ہیں جنہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر عوام سے دور کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ رجیم چینج کے بعد ملک میں فسطائیت کو فروغ ملا، بنیادی انسانی حقوق معطل کیے گئے اور عوام کی امنگوں کے برخلاف فیصلے کیے گئے۔انہوں نے کہا آج کا دن پورے ملک میں یوم سیاہ کے طور پر منایا جارہا ہے جس دن ایک سازش کے تحت پروان چڑھتی ہوئی حکومت کو رخصت کیا گیا۔