کورونا لاک ڈاون

یورپ میں کورونا لاک ڈاون کے خلاف کئی شہروں میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے

ویانا/ ہیگ زگرب (رپورٹنگ آن لائن) یورپ میں کورونا لاک ڈاون کے خلاف کئی شہروں میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے، پولیس نے جھڑپوں کے بعد کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا، آسٹریا کے شہر ویانا میں مظاہرین اور پولیس میں ہاتھاپائی ہوئی، پولیس نے احتجاج ختم کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی اورمتعدد افراد کو حراست میں لے کے تھانوں میں بند کر دیا ۔

کروشیا کے شہر زگرب میں بھی ہزاروں افراد نے احتجاجی ریلی نکالی، یورپی ممالک نے میں کورونا کے بڑھتے کیسز کےباعث کئی شہروں میں پابندیاں دوبارہ سخت کردی گئی ہیں۔نیدر لینڈز کے شہر راٹرڈیم کے بعد ہیگ شہر میں بھی مظاہریں سڑکوں پر نکل آئے۔ ہیگ میں لوگوں نے پولیس پر آتشیں مواد پھینکا اور موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی ۔اس سے ایک روز قبل راٹرڈیم میں کورونا کے روک تھام کے لیے عائد پابندیوں کے خلاف مظاہروں کے دوران پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی ۔ شیلنگ اور پولیس کی کارروائی سے کم از کم سات افراد زخمی ہوئے۔

میئر راٹرڈیم کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی پر تشدد کارروائیوں کی وجہ سے پولیس کو مجبورا فائر کھولنا پڑا۔ مظاہرین نے پر تشدد کارروائیاں کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی اور کئی دکانوں کو نقصان پہنچایا۔ ان کا کہنا ہے کہ پر تشدد مظاہرین نے پولیس پر آتشیں مواد پھینکا اور پتھراو بھی کیا۔ پتھراو سے کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے پر تشدد واقعات میں ملوث کئی مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔

حکام نے شہر کی سیکیورٹی سخت کر دی ہے۔ راٹر ڈیم میں پر تشدد مظاہروں کے بعد آسٹریا، کروشیا اور اٹلی میں بھی ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے ۔اور کورونا پابندیوں کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کروایا۔ دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یورپ میں پابندیاں سخت نہ کی گئیں توسردیاں ختم ہونے تک کورونا کے باعث مزید نصف ملین اموات ریکارڈ ہو سکتیں ہیں۔