لاہور (رپورٹنگ آن لائن) چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) فہیم الرحمان سہگل نے گورنر پنجاب محمد بیلغ الرحمان سے ملاقات میں کہا ہے کہ گورنر پنجاب بزنس کمیونٹی کے مسائل تر جیحی بنیادوں پر حل کروائیں ، ملکی برآمدات بڑھانے کے لئے از ضروری ہے کہ امپورٹ کنسائنمبٹس جو ایکسپورٹس کےلئے استعمال ہوتی ہیں، پورٹس پر ان شپمنٹس کو بلا خیر کلئیر کروایا جائے تاکہ ڈیمرج اور ڈیٹینش چارجز سے چھٹکارا حاصل ہو۔
برآمدات کو مستقل بنیادوں پر بڑھانے کے لئے تمام دستیاب ذرائع کو بروئے کار لانا ہو گا تاکہ برآمد کننگان کے لئے بین الاقوامی سطح پر مقابلے کی فضا برقرار رہے اور اور وہ اپنے ایکسپورٹ آڈرز سے محروم نہ ہو سکےں۔ بزنس کمیونٹی کافی عرصے سے مطالبہ کر رہی ہے کہ پاکستان مین کاسٹ آف ڈوئنگ بزنس خطے کے دیگر ممالک سری لنکا، بنگلہ دیش انڈیا ویتنام و دیگر ممالک سے زیادہ ہےں۔ لہذا انڈسٹری کےلئے پاور ٹیرف کو کم کر کے خطے کے دیگر ممالک کے لیول تک لایا جائے جس سے پیداواری لاگت میں کمی ہو گی جو برآمدات میں اضافے میں مددگار ثابت ہو گی۔فہیم الرحمان سہگل نے گورنر پنجاب سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ذاتی دلچسپی لیکر بزنس کمیونٹی کے مسائل کو حل کرایا جائے ، پیداواری لاگت بڑھنے سے صنعتوں کی شرح نمو کم ہو کر رہ گئی ہے جس سے صنعتکاروتاجر برادری پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ بڑھتے ہوئے بے جا ٹیکس اور گیس و بجلی کی قیمتوں میں خطے کے دیگر ممالک کی نسبت اضافہ سے اشیاءکی پیداواری لاگت دن بدن بڑھ رہی ہیں جس سے بالواسطہ طور پر عوام متاثر ہورہی ہے۔ پیداوار کم ہونے سے برآمدات بھی متاثر ہو رہی ہیں اور برآمدات میں کمی سے تجارتی خسارہ بڑھتا جا رہا ہے۔ خطے میں دیگر ممالک کی طرح بزنس فرینڈلی پالیسیز ترتیب دی جائیں۔
صنعتوں کے لئے بجلی و گیس کے نرخ کم کیے جائیں ، مہنگی بجلی و گیس پیداواری لاگت میں اضافہ کا باعث ہے اور مہنگی اشیاءکے باعث بیرون ملک ان کی مانگ میں کمی اور برآمدات میں کمی واقع ہورہی ہے، ٹریڈ پالیسی میں مختص اربوں روپے کی رقم کو استعمال میں لاتے ہوئے پاکستانی اشیاءکیلئے بیرون ملک نئی مارکیٹس کو پروموٹ کیا جائے اور وہاں پاکستانی مصنوعات کی نمائش منعقد کی جائیں تاکہ ملکی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوسکے ۔