لاہور(رپورٹنگ آن لائن) گلاب دیوی ٹرسٹ ہسپتال جو کہ لوگوں کو سستی علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کرتا ہے مگر دوسری جانب مافیا نے ہسپتال کے اندر لوٹ مچا رکھی ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں ہیلتھ کے شعبے میں گلاب دیوی کا نمایاں مقام ہے مگر گلاب دیوی میں کچھ لوگ مافیا کا روپ دھار پر اعلٰی حکام، چیئرمین و ممبران گلاب دیوی ٹرسٹ ہسپتال کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ہسپتال کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ایکشن اور جرمانے کے باجود گلاب دیوی ٹرسٹ ہسپتال میں کنٹین چلانے والا مافیا شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے جبکہ ہسپتال کے آپریشنل سربراہان نے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے جبکہ ایک دو بڑے افسران خود بھی من مانیاں کر رہے ہیں اور ان کے خاص لوگ بھی مافیا کی شکل میں لوگوں کو لوٹ رہے ہیں۔ ایک ٹرسٹ ہسپتال کی کنٹین جو کہ ہسپتال انتظامیہ خود چلا رہی ہے۔
اسے No profit No loss پر چلایا جانا چاہیے مگر کینٹین چلانے والے کلرکوں نے اسے لوٹ مار کا ذریعہ بنا لیا ہے اور کینٹین پر کئی گنا مہنگے داموں اشیائے فروخت کی جا رہی ہیں۔ پانی کی چھوٹی بوتل جو مارکیٹ میں 50 روپے کی فروخت ہو رہی ہے مگر ہسپتال کی کینٹین پر 60 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ چائے 70 روپے ، بریانی کی ہاف پلیٹ 220 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔
برگر، کوک، شوارما وغیرہ بھی عام مارکیٹ سے زیادہ ریٹس پر فروخت کئے جا رہے ہیں ۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے ہسپتال کے ایک بڑے آفیسر نے ہسپتال کا کنٹرول ایک اپنے کار خاص رضوان نامی کلرک کے حوالے کر رکھا ہے۔ جو اعلیٰ افسر کی آشیر باد ہونے کی وجہ سے من مانے ریٹس لگا کر نہ صرف شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہے بلکہ ہسپتال کی بدنامی کا بھی باعث بن رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گلاب دیوی ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر حامد ایک ایماندار اور قابل افسر ہیں جبکہ العلیم میڈیکل کالج چلانے والے حکام فراخدلی سے ہسپتال کے وسائل پر قابض ہیں جن کی نشاندھی ” رپورٹنگ ڈاٹ کام” جلد کرے گا