عظمیٰ بخاری

گالی، فساد اور نفرت کی سیاست ختم، عوام نے مریم نواز کی خدمت پر مہر ثبت کر دی’ عظمیٰ بخاری

لاہور (رپورٹنگ آن لائن) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے سمبڑیال ضمنی الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی شاندار فتح پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام نے گالم گلوچ، فتنہ اور فساد کی سیاست کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے اور مریم نواز کے عوامی خدمت کے نظریے پر مہر لگا دی ہے،”سمبڑیال کے میدان میں قیدی نمبر 804 کے حامی خود یہ نعرہ لگا رہے تھے کہ ‘ووٹ ن لیگ کو دیا ہے’، جو ان کے بیانیے کی شکست کا ثبوت ہے”،سمبڑیال میں تحریک انصاف جہاں بھی گئی، عوام نے انہیں “گھڑی چور” کے نعروں سے خوش آمدید کہا، ”لوگ جان چکے ہیں کہ کون ملک کی خدمت کر رہا ہے اور کون سوشل میڈیا پر بڑھکیں مارنے میں مصروف ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ”عوام نے بددیانت ٹھیکیدار خاتون اور چوری و الزام تراشی پر مبنی سیاست کو مسترد کیا ہے۔” ایک مخصوص جماعت ہر بار الیکشن میں شکست کھانے کے بعد روایتی ”رونا دھونا” شروع کر دیتی ہے۔ “پہلے دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم جیت گئے، پھر دوپہر کے بعد ‘رونے دھونے’ کا پروگرام شروع ہو جاتا ہے، انہیں سکرپٹ تبدیل کر لینا چاہیے۔”انہوں نے مزید کہا کہ ”مریم نواز کی قیادت میں خواتین کو بھرپور نمائندگی ملی ہے، جس سے پاکستانی عورت مزید مضبوط ہوئی ہے۔”عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے الیکشن پر اعتراضات کو جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ”سلمان اکرم راجہ نے اسے ٹیسٹ کیس قرار دیا، تو بتا دوں کہ ن لیگ نے 38 ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری سے یہ ٹیسٹ شاندار طریقے سے پاس کیا ہے۔

”انہوں نے الیکشن کمیشن کی شفافیت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ”تمام فارم 45 اور 47 وقت پر تمام جماعتوں کو فراہم کیے گئے۔”ڈی جی خان حملے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا اور کہا کہ مریم نواز نے فورسز کو جدید اسلحہ سمیت تمام وسائل فراہم کیے ہیں۔عید الاضحیٰ کے سیکیورٹی انتظامات پر روشنی ڈالتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ”پنجاب بھر میں 230 مویشی منڈیوں کی نگرانی کے لیے 10,446 کیمرے فعال کر دیے گئے ہیں تاکہ عوام کو پرامن ماحول میسر رہے۔”آخر میں، عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کو بھی ان کے ووٹ بینک پر مبارکباد دی اور کہا کہ ”حسن مرتضیٰ نے بھی محنت کی، جس کا انہیں نتیجہ ملا۔”مونس الٰہی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ”میں ایسے گھٹیا شخص پر بات نہیں کرنا چاہتی، لیکن ان کی بیوی اور بیٹیوں سے ہمدردی ضرور رکھتی ہوں۔”انہوں نے مذہب کو سیاست میں لانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ”قرآنی آیات اور مذہبی کارڈ کا سیاسی استعمال قابل شرم اور گھناؤنا عمل ہے۔