جسٹس فائز عیسی

کہنے کو ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان دراصل منافقین کی قوم ہیں ،جسٹس فائز عیسیٰ

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) جسٹس فائز عیسی نے کہا ہےکہنے کو ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان دراصل منافقین کی قوم ہیں، میری اہلیہ کیس میں فریق نہیں تھیں پھر بھی ان کے خلاف فیصلہ دیا گیا،وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کو شاید اسلامی تعلیمات کا بھی علم نہیں ، فروغ نسیم کے لیے عدالت کا احترام نہیں وزرات ضروری ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دس رکنی لارجر بینچ نے جسٹس فائز عیسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کو شاید اسلامی تعلیمات کا بھی علم نہیں، انہوں نے میری اہلیہ اور مجھ پر الزامات عائد کیے، نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم بھی اپنی اہلیہ کے لیے کام کرتے تھے، فروغ نسیم کے لیے عدالت کا احترام نہیں وزرات ضروری ہے۔جسٹس فائز عیسی نے اپنے دلائل میں کہا کہ میری اہلیہ کیس میں فریق نہیں تھیں پھر بھی انکے خلاف فیصلہ دیا گیا، اپنی اہلیہ بیٹی اور بیٹے سے معذرت خواہ ہوں، میری وجہ سے اہلیہ اور بچوں کے خلاف فیصلہ آیا، آج تک ایک شخص عدالت میں موجود نہیں ہے، کہنے کو ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان دراصل منافقین کی قوم ہیں۔

جسٹس فائز عیسی نے گانے اور شاعری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غم عشق لے کر جائیں کہاں آنسوں کی یہاں قیمت نہیں، کیس ایف بی آر کو بھیجوانے کا فیصلہ عدالتی اختیارات سے تجاوز تھا، آرٹیکل 184/3 بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے ہے، میری بیٹی اور بیٹے کو ایف بی آر نوٹس کا حکم بنیادی حقوق کے زمرے میں نہیں آتا۔