کراچی(رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائیکورٹ میں شہر قائد میں ڈمپرز، ٹینکرز اور دیگر ہیوی ٹریفک کے باعث ہونے والے حادثات اور شہریوں کی ہلاکتوں سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست میں ہیوی ٹریفک کے دن کے اوقات میں شہر میں داخلے پر پابندی کے نفاذ کی استدعا کی گئی۔سماعت کے دوران جسٹس آغا نے ریمارکس دیئے کہ روزانہ اخبارات میں آتا ہے کہ ہیوی ٹریفک دن کے وقت شہر میں داخل نہیں ہوسکتی، اقدامات کرنا تو ایگزیکٹو کی ذمہ داری ہے، عدالت کیسے مداخلت کرسکتی ہے؟درخواست گزار بیرسٹر حسن خان نے موقف اختیار کیا کہ یہ بنیادی انسانی حقوق کا کیس ہے اور ایگزیکٹو کام نہیں کر رہے، جس کے باعث عدالت سے رجوع کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر ڈمپرز اور دیگر ہیوی ٹریفک شہریوں کو کچل رہی ہے۔درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی ٹریفک سمیت دیگر حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کے مطابق، کراچی میں پیک آورز میں ہیوی ٹریفک کی نقل و حرکت جاری ہے، جس کے نتیجے میں 2024 میں 773 ہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں جبکہ گزشتہ ایک سال کے دوران 8 ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں ماہ ہیوی ٹریفک حادثات کے باعث 100 سے زائد شہری جان کی بازی ہار چکے ہیں، جبکہ زیادہ تر حادثات میں ملوث ڈرائیورز نشے کے عادی ہوتے ہیں۔عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔