لاہور (رپورٹنگ آن لائن)کارپوریٹ فراڈ کیس میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 22اپریل تک جبکہ منی لانڈرنگ کیس میں جہانگیر ترین کی ضمانت میں 17اپریل تک توسیع کردی گئی،
تفصیلات کے مطابق کارپوریٹ فراڈ اور منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کےلئے عدالت پہنچے ، جہانگیرترین کے ہمراہ 6ارکان قومی اسمبلی اور21ارکان صوبائی اسمبلی بھی عدالت پہنچے،ارکان قومی اسمبلی میں راجہ ریاض، سمیع گیلانی،ریاض مزاری،خواجہ شیراز ، مبین عالم اور جاویدوڑائچ جبکہ ارکان پنجاب اسمبلی میں نعمان لنگڑیال، اجمل چیمہ ، عبدالحئی دستی،رفاقت گیلانی ،فیصل جبوانہ،خرم لغاری ، اسلم بھروانہ،نذیرچوہان،آصف مجید ، بلال وڑائچ، عمر آفتاب دھلون،طاہر رندھاوا،زوار وڑائچ، نذیربلوچ شامل تھے،
پیشی کے موقع پر جہانگیر ترین پر گل پاشی کی گی اور کارکنوں نے نعرے بازی بھی کی جبکہ سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گے تھے،سیشن کورٹ میں وکیل ایف آئی اے نے کہا جہانگیرترین جے ڈی ڈبیلوشوگرملزکے مالک ہیں، ان کے اور ان کے فرزندکے اکاﺅنٹ میں اربوں کی غیرقانونی ٹرانزیکشن ہوئی، چینی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے کے الزامات بھی لگے، جس کے بعد کارپوریٹ فراڈ اور منی لانڈرنگ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے،وکیل جہانگیرترین نے بتایا کہ ایف آئی اے نے کل جہانگیرترین،علی ترین کوبلایاتھا، ایف آئی اے کی طلبی پر جہانگیرترین اورعلی ترین پیش ہوئے تھے، لگ رہا ہے ایف آئی اے دوبارہ طلب کرے گا،وکیل نے مزید کہا کوروناکے حالات سامنے ہیں،
عدالت لمبی تاریخ دے ، جس پر ایڈیشنل سیشن جج نے استفسار کیاکیا ایف آئی اے کوکورٹ کے اختیارپرکوئی اعتراض تونہیں تو وکیل ایف آئی اے نے کہا ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ، عدالت ملزمان کو انویسٹی گیشن جوائن کرنے کا حکم دے ،جج حامد حسین کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے ہرملزم کاکرداربتائے،انویسٹی گیشن شفاف ہونی چاہیے، تمام ملزمان ایف آئی اے میں شامل تفتیش ہوں جس کے بعد سیشن عدالت نے کارپوریٹ فراڈ کے مقدمے میں دونوں ملزمان کی عبوری ضمانت میں 22 اپریل تک توسیع کر دی،دوسری جانب بینکنگ کورٹ میں جہانگیرترین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، بینکنگ جرائم کورٹ کے جج امیرمحمدخان نے کیس کی سماعت کی،عدالت نے استفسار کیا کیا آپ دلائل دینا چاہتے ہیں ،
جس پر وکیل جہانگیر ترین نے استدعا کی کہا کورونا کے باعث کیس کی تاریخ لمبی دی جائے،کیس کے دلائل اگلی تاریخ پر کریں گے،جہانگیرترین اورعلی ترین کو ایف آئی اے نے طلب کیا ، جس پر جہانگیر ترین اور علی ترین ایف آئی اے میں پیش ہوئے،انویسٹی گیشن جوائن کی ، آئندہ سماعت پرجہانگیرترین،علی ترین ایف آئی اے کو مزید دستاویز فراہم کریں گے،جس کے بعد عدالت نےجہانگیرترین کی عبوری ضمانت میں17 اپریل تک توسیع کردی