شبلی فراز

ڈسکہ الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن نے جو بھی فیصلہ کیا قبول کریں گے، شبلی فراز

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ فائرنگ اور دھونس دھاندلی نون لیگ کا طرہ امتیاز ہے، تحریک انصاف کو اداروں پر یقین ہے، ڈسکہ الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن نے جو بھی فیصلہ کیا قبول کریں گے، وزیراعظم نے 20 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی پیشکش کی، آزادانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کی جدوجہد کا مظہر ہے، وزیراعظم پر انگلیاں اٹھانے والے شفافیت کی مخالفت کر رہے ہیں، ان کا دوغلا پن قوم کے سامنے کھل کر عیاں ہو چکا ہے ، کرپشن کو پروان چڑھانے والے سینیٹ الیکشن میں خفیہ ووٹنگ چاہتے ہیں، یہ نوسرباز مختلف روپ میں آ جاتے ہیں، ان کی منافقت سے بھری سیاست اور تاریخ ہے، رانا ثناءاللہ اور جاوید لطیف کو حالات خراب کرنے کا خوب تجربہ ہے۔

منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا کہ آج وہ لوگ یہاں آ کر ہمیں بتا رہ ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف نے این اے 75 میں دھاندلی کی ہے، وزیراعظم عمران خان نے ہمیشہ ہر چیلنج قبول کیا ہے، مسلم لیگ (ن) الیکشن میں خریدوفروخت کرنے والی پارٹی آج سیخ پا ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ان کا پیدائشی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ جو الیکشن جیتے وہ ٹھیک ہے لیکن جو ہار جائے تو کہتے ہیں کہ اس میں دھاندلی ہوئی ہے، آج نون لیگ قوم کو جو کچھ بتا رہی ہے اور شفاف کی بات کر رہی ہے تو پھر کیوں سینیٹ انتخابات کواوپن ووٹنگ کرتے ہیں، عمران خان تو ہمیشہ سے کہتے ہیں کہ جنرل الیکشن ہو یا سینیٹ انتخابات ہو، الیکٹرانک ووٹنگ ہونی چاہیے، نون لیگ نے کبھی کوئی الیکشن مہذب طریقے سے نہیں لڑا۔

انہوں نے کہا کہ اگر آج نون لیگ الیکشن کی بات کرتی ہے تو پھر قوم ان سے پوچھے کہ کیوں آپ لوگ اوپن ووٹنگ کی مخالفت کر رہ ہیں۔ شبلی فراز نے کہا کہ اوپن ووٹنگ کی مخالفت وہ لوگ کر سکتے ہیں جن کا کوئی دھاندلی کا ارادہ ہو، جس کا خریدوفروخت کا کوئی ارادہ ہو، تحریک انصاف نے تو کہا ہے کہ ہر چیز شفاف طریقے سے ہونی چاہیے، نون لیگ کی سیاست جھوٹ پر مبنی ہے، جس طرح انہوں نے کہا کہ لندن تو کیا پاکستان میں بھی ہماری جائیداد نہیں ہے، یہ وہ پارٹی ہے جنہوں نے صحیح راستہ دیکھا ہی نہیں ہے، نون لیگ کا طریقہ دھوکہ، فریب اور جعلسازی کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم شہید کے خاندان والوں سے ملے تو انہوں نے یہ مطالبہ کیا کہ ان لوگوں کو عدالت میں لے کر جایا جائے، رانا ثناءاللہ ، جاوید لطیف جیسے لوگوں کو ان کاموں کا تجربہ ہے، وہ سارے وہاں پر گئے اور امن کو خراب کیا، ہم قوم کو بتانا چاہتے ہیں کہ جو نوسر باز مختلف شکلوں میں آتے ہیں، کرپشن کی تاریخ ہے ان سب کی اور آج ہمیں کہتے ہیں کہ آپ لوگوں نے دھاندلی کی ہے، عمران خان نے ان کا چیلنج قبول کیا اور یہ ہمارا موقف ہے کہ دوبارہ الیکشن ہوں، وزیر آباد اور دوسری جگہوں پر نون لیگ کا ووٹ بینک نیچے جا رہا ہے، پنجاب میں ہمارا ووٹ بینک اوپر جا رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ نون لیگ نے شروع میں مطالبہ کیا کہ 23 حلقے میں دوبارہ الیکشن کرائے جائیں ہم نے قبول کیا لیکن نون لیگاپنا موقف بدلتے رہتے ہیں، ہم ان کی طرح نہیں ہیں، نون لیگ کی سیاسی تاریخ بھری پڑی ہے اس قسم کے واقعات میں ملوث ہیں، ہمیں تو ان کی طرح کام کرنے ہی نہیں آئے، ڈسکہ میں جو کچھ ہوا ہے اس میں نون لیگ ہی شامل ہو سکتی ہے، نون لیگ دھوکہ، فریب اور اغواءکی سیاست پر یقین کرتی ہے، پورا پاکستان جانتا ہے جو ماڈل ٹاﺅن میں انہو ںنے کیا اس سے قوم کو جواب مل جانا چاہیے کہ یہ کس قسم کے لوگ ہیں جو بچوں اور عورتوں پر گولیاں چلاتے ہیں۔

قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے 20 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی پیشکش کی، آزادانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کی جدوجہد کا مظہر ہے، وزیراعظم پر انگلیاں اٹھانے والے شفافیت کی مخالفت کر رہے ہیں، ان کا دوغلا پن قوم کے سامنے کھل کر عیاں ہو چکا ہے۔