لاہور ہائی کورٹ 24

پنجاب کی ماڈل کورٹس نے ایک ہی مہینے میں 12ہزار سے زائد مقدمات نمٹا دیئے

لاہور (رپورٹنگ آن لائن) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کی ہدایات پر بنائی گئی ماڈل کورٹس کی تیز ترین انصاف کی فراہمی کی جانب بھرپور پیش قدمی جاری ہے۔لاہور ہائیکورٹ کی جامع عدالتی اصلاحات، جدید کیس مینجمنٹ سسٹم اور مثر مانیٹرنگ کا براہ راست نتیجہ ہے کہ ماڈل کورٹس نے اکتوبر 2025ء کے مہینے میں مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 12ہزار 275مقدمات کے فیصلے کئے ہیں، اس اقدام سے ناصرف زیر التوا مقدمات کی تعداد میں کمی آئی ہے بلکہ وکلاء اور سائلین کا نظامِ انصاف پر اعتماد مزید مستحکم ہوا ہے۔

ماہانہ کارکردگی رپورٹ کے اعدادوشمار کے مطابق فوجداری ماڈل کورٹس نے گزشتہ ماہ ایک ہزار 72مقدمات کے فیصلے کئے ہیں جن میں قتل کے 115اور منشیات سے متعلق 376مقدمات اور دیگر غیر قانونی قبضہ جات کے فیصلے بھی شامل ہیں جبکہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ججز کی ایپلیٹ ماڈل کورٹس نے 292 سول و فیملی اپیلوں، نگرانی اور دیگر مقدمات کے فیصلے جاری کئے ہیں۔اسی طرح انصاف کی فراہمی میں سب سے بڑا کردار ماڈل سول اور مجسٹیریل کورٹس نے ادا کیا ہے.

جنہوں نے مجموعی طور پر 10911مقدمات نمٹائے، ماڈل سول کورٹس نے ایک ماہ میں 2ہزار 162مقدمات کا فیصلہ کیا جن میں ریگولر سول، فیملی، گارڈین، رینٹ اور دیگر سول مقدمات شامل ہیں، جبکہ ماڈل مجسٹریٹ کورٹس نے کل 8ہزار 749مقدمات کے فیصلے کئے ہیں جن میں فرسٹ کلاس، سیکشن 30اور معمولی نوعیت کے جرائم سے متعلق مقدمات بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ پنجاب کی تمام ماڈل عدالتوں نے سماعتوں میں ٹائم لائنز کی سختی سے پیروی کرتے ہوئے فوری اور معیاری فیصلے یقینی بنائے جو کہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری جدید عدالتی اصلاحات، کیس مینجمنٹ سسٹم، فعال نگرانی اور شفافیت پر مبنی حکمت عملی کی کامیابی کا عملی اظہار ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے صوبے بھر میں ماڈل کورٹس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ فوری اور معیاری انصاف عدلیہ کی اولین ترجیح ہے اور عدالتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا عمل اسی تسلسل کے ساتھ جاری رہے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں