بجٹ

پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے حجم کا6250 ارب کا بجٹ کل پیش کیا جائیگا

لاہور( رپورٹنگ آن لائن)پنجاب اسمبلی میں مالی سال 2025-26کیلئے صوبے کی تاریخ کے سب سے بڑے حجم کا6250 ارب روپے کا بجٹ کل ( پیر)16جون کو پیش کیا جائے گا،آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں اضافے سے متعلق وفاق کی تقلید کئے جانے کا قوی امکان ہے ۔

این ایف سی کے تحت قابل تقسیم محاصل میںسے پنجاب کو 40کھرب 76 ارب 80 لاکھ روپے ملنے کا تخمینہ ہے ۔ آمدنی کا مجموعی تخمینہ 1050 ارب روپے ہے جس میں صوبائی محاصل سے ہونے والی آمدنی کا تخمینہ 510ارب اور صوبائی غیر محاصل آمدنی کا تخمینہ 540 ارب روپے لگایا گیا ہے۔جبکہ باقی آمدنی براہ راست منتقلی،کیپٹل ریسیٹس سمیٹ دیگر مدوں سے حاصل ہونے کا تخمینہ ہے۔ذرائع کے مطابق پنجاب کے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کے لئے1100 ارب روپے رکھے جانے کی تجویز ہے ۔آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں ٹرانسپورٹ کے شعبے کیلئے 6 میگا منصوبے شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔

محکمہ ٹرانسپورٹ کے منصوبوں کے لیے 310 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔لاہور میں عالمی معیار کی ییلو لائن ٹرین کے منصوبے کے لیے 80 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ، یہ منصوبہ ٹھوکر نیاز بیگ سے ہربنس پورہ تک 24 کلومیٹر طویل ہوگا۔پنجاب کے دیگر اضلاع میں 600 الیکٹرک بسوں اور 33 بس ڈپوز کے لیے 60 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے،ٹریفک کی جدید نگرانی کیلئے ٹرانسپورٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی تعمیر کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے 5 ارب 60 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے اور یہ عمارت دو سال میں مکمل کی جائے گی۔فیصل آباد میں 120 ارب روپے کی لاگت سے میٹرو بس سروس شروع کرنے کا منصوبہ بھی بجٹ کا حصہ ہوگا جو دسمبر 2026 تک مکمل ہوگا جبکہ گوجرانوالہ میں میٹرو بس سروس کے لیے 30 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے اور اس منصوبے کو آئندہ مالی سال کے دوران ہی مکمل کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔

دوسری جانب پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد آج ( پیر) صبح دس بجے شروع ہوگا ،آج کا اجلاس دو سیشنز پر مشتمل ہوگا،پہلے سیشن میں طے شدہ ایجنڈے کے مطابق معمول کی کارروائی جبکہ دوسرے سیشن میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کیاجائے گا ۔بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے نیا بجٹ اجلاس بلانے کی بجائے پنجاب اسمبلی کے رواں اجلاس کے دوران ہی بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،پہلے سیشن کے مکمل ہونے پر مختصر وقفے کے بعد دوسرا سیشن شروع ہوگا جس میں وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے ۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف بھی بجٹ اجلاس میں شرکت کریں گی ۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے بجٹ اجلاس سے متعلق حکمت عملی مرتب کر لی ہے ، مسلم لیگ (ن)اور اتحادی جماعتوں کے اراکین کو اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کر دی گئی ہے ۔

مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے اراکین کے لئے سوموار کی صبح ایوان وزیراعلی میں ناشتے کا اہتمام بھی کیا جائے گا جس کے بعد اراکین اسمبلی پنجاب اسمبلی پہنچیں گے ۔دوسری جانب اپوزیشن بھی بجٹ اجلاس کے لئے اپنی حکمت عملی مرتب کرنے کے لئے اپوزیشن چیمبر میں اجلاس منعقد کرے گی ۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے بجٹ کے موقع پر شدید احتجاج کئے جانے کا امکان ہے ۔
٭٭٭٭٭