سنتھیا ڈی رچی

پاکستان میں زیادتی کی شکار خاتون کو ہی شک کی نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے، پاکستان میں انصاف لینا باقی ممالک سے مختلف ہے، سنتھیا ڈی چی

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)امریکی شہری و بلاگر سنتھیا ڈی رچی نے کہا ہے کہ پاکستان میں زیادتی کی شکار خاتون کو ہی شک کی نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے، اس ملک میں انصاف لینا باقی ممالک سے مختلف ہے۔

امریکی شہری و بلاگر سنتھیا ڈی رچی اپنے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر رحمٰن ملک کے مقدمے کی سماعت کے لیے ڈسٹرکٹ کورٹ اسلام آباد میں پیش ہوئیں۔اس موقع پر سنتھیا ڈی رچی نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کیوں ڈی پورٹ کرنے کا کہا جاتا ہے، اگر میں غلط ہوں تو ثابت کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اب تک جج سے ڈائریکٹ بات نہیں کی مگر میں کرنا چاہوں گی، پاکستان میں زیادتی کے حوالے سے کھلم کھلا بات کر رہی ہوں۔سنتھیا ڈی رچی نے کہا کہ آج سے پہلے ان موضوعات پر پاکستان میں بات نہیں کی جاتی تھی، غیرت، عزت اور شرم کے باعث عورتیں زیادتی پر بات نہیں کرتیں۔

انہوںنے کہاکہ رحمن ملک، مخدوم شہاب اور پیپلز پارٹی کی جانب سے مفاہمت کا کوئی پیغام نہیں ملا، حال ہی میں موبائل اور ٹویٹر پر ہراساں کرنے والے میسیج موصول ہوئے ہیں۔امریکی شہری کا کہنا ہے کہ سابق وزیرِ داخلہ رحمن ملک نے کمپلینٹ فائل کی ہے، اب وہ کیوں پیشیوں پر غیر حاضر ہیں؟سنتھیا ڈی رچی کا کہنا ہے کہ اس ملک میں انصاف لینا باقی ممالک سے مختلف ہے، چیلنجنگ صورتِ حال آپ کو اور مضبوط بنا دیتی ہے۔

اس موقع پر سنتھیا رچی کے وکیل عمران فیروز نے بتایا کہ عدالت کو بتایا ہے کہ چوتھی سماعت ہے اور رحمن ملک کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہو رہا۔انہوں نے کہا کہ رحمن ملک کی جانب سے کوئی وکیل بھی پیش نہیں ہو رہا، ہر بار کہا جاتا ہے وہ میسر نہیں، عدالت نے اگلی پیشی پر رحمن ملک کی جانب سے وکیل کو لازمی پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

عمران فیروز نے کہا کہ عدالت نے کہا ہے کہ اگلی پیشی پر دونوں پارٹیاں بحث کریں گی، کیس کی آئندہ سماعت 10 اکتوبر کو ہے، بحث کے بعد عدالت فیصلہ سنائے گی۔